اسلام آباد: تھانہ رمنا کے علاقہ جی الیون سگنل پر کشمالہ طارق کے پروٹوکول گاڑی کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے چار میں سے تین نوجوانوں کے لواحقین نے کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کو معاف کردیا اور آئندہ قانونی کارروائی جاری نہ رکھنے سے متعلق اسٹامپ پیپر عدالت میں جمع کرا دیا۔
راضی نامہ پندرہ روپے کے اسٹامپ پیپر پر لکھا گیا۔ حادثے کے بعد یہ مقدمہ مجیب الرحمن نامی زخمی نوجوان کی مدعیت میں وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
منگل کے روز (16 فروری 2021 ء) کو ایڈیشنل سیشن جج شیخ محمد سہیل نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے چار افراد میں سے تین کے لواحقین سے راضی نامہ ہوچکا ہے۔
سرکاری وکیل نے کشمالہ طارق کے بیٹے اذلان کی ضمانت کی مخالف کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ملزم کے پیش کردہ لائسنس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ تین افراد کی حد تک راضی نامہ ہوا ہے تو ورثاء کے بیان حلفی سامنے نہیں آئے۔
سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ ایک متوفی کے ورثاء سے ملزم کا کوئی راضی نامہ نہیں ہوا ہے۔ چار افراد کی جان گئی ہے۔ ضمانت کی درخواست منسوخ کی جائے۔
اس موقع پر عدالت نے کہاکہ پولیس ملزم کی جانب سے پیش کردہ لائسنس کی آج ہی تصدیق کرائے اور کیس کی سماعت 2 بجے تک کے لیے وقفہ کر دیا گیا جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پر ملزم کے وکیل سعیدخورشید نے کہاکہ ہمارا متوفیان کے ورثاء سے راضی نامہ ہوچکا ہے۔
عدالت نے استفسار کیاکہ متوفیان کے ورثاء کدھر ہیں۔ جس پر وکیل نے بتایاکہ جی وہ کمرہ عدالت میں ہی موجود ہیں۔ بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دیئے گئے۔ عدالت نے استفسار کیاکہ ملزم کدھر ہے۔ ملزم کے وکیل نے کہاکہ ابھی دو متوفیان کے ورثاء سے راضی نامہ ہوا ہے تیسرے سے ہو رہا ہے اس لیے اذلان پیش نہیں ہوا۔
مدعی مقدمہ مجیب کے بھائی نے بھی عدالت میں وکالت نامہ جمع کرا دیا جبکہ متوفی فاروق اور عادل عباسی کے والدین نے عدالت میں بیان دیدیا۔
عدالت نے اگلی سماعت پر مدعی کا وکیل درخواست ضمانت پر دلائل دینے جبکہ پولیس کو ملزم اذلان کے لائسنس کی تصدیق بھی کرا کر لانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 24 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں:کیپٹن صفدر ودیگر ملزمان کو نیب آفس ہنگامہ کیس کے چالان کی کاپیاں فراہم کرنیکا حکم