شہری انتظامیہ نے کراچی میں مرغی، گوشت کی قیمتیں آسمان پر پہنچادیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Administration helps chicken and meat prices soar higher
شہری خبردار، مرغیوں میں بھی کورونا جیسا وائرس پھیل گیا، اموات کا خدشہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :شہری انتظامیہ کے افسران کے اندرون سندھ پولٹری فارمز کا انکشاف،حکومتی رٹ ختم ،تاجروں کو لوٹ مار کی کھلی اجازت، کمشنر کراچی کی مجرمانہ خاموشی نے سوالات اٹھادیئے۔

چاند رات اور عید کے دوسرے روز بھی چکن 450 روپے کلو کھلے عام فروخت جاری ہے جبکہ عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے کمشنر کراچی کے جاری نرخ نامے میں برائلر مرغی کا گوشت صرف 214 روپے کلو درج ہے اور فروخت 400 سے 450 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے ۔

ڈبل سے بھی زائد قیمت وصولی پر کارروائی اس لیے نہیں ہورہی کہ مبینہ طور پر آمدنی گھر میں ہی جاتی ہے۔ پنجاب حکومت نے معمولی زائد قیمت وصول کرنے پر نوٹس لیا اور کارروائی بھی کر ڈالی ۔

کئی ہول سیلر اور چکن فروخت کرنے والے پنجاب میں گرفتار ہوگئے مگر کراچی انتظامیہ کی ملی بھگت سے چکن سے قبل دودھ بھی مقررہ 94 روپے کلو کے بجائے 110 روپے کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔

اسی طرح بچھیا کا گوشت ہڈی والا مقررہ 467 روپے کلو کے بجائے 700 روپے کلو فروخت جاری ہے ،بغیر ہڈی کا گوشت بھی 800 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے ۔

تمام تر ذمہ داری کراچی اور ضلعی انتظامیہ کی ہے ،اہم قصاب اور چکن فروخت کرنے والے کہتے ہیں کہ جب افسران کے اپنے کاروبار ہوں اور مفادات ہوں تو وہ کارروائی کیوں کریں گے۔

اسسٹنٹ کمشنرز کو مجسٹریسی اختیارات حاصل ہونے کے باوجود کارروائی نہیں ہوتی ، گراں فروش کھل کر لوٹ مار کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:کراچی میں گرانفروشی جاری، جعلی پرائس لسٹیں بھی مارکیٹ میں آگئیں

حکومت سندھ اپنے من پسند افسران سے کبھی باز پرس یا سزا دینے کو تیار نہیں ، شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ از خود نوٹس لیں اور اس ظلم کو بند کرائیں ۔

Related Posts