بھاری نذرانوں کے عوض 3اضلاع میں بیرونی اشتہارات (وال پیسٹنگ)شروع کردی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھاری نذرانوں کے عوض 3اضلاع میں بیرونی اشتہارات (وال پیسٹنگ)شروع کردی گئی
بھاری نذرانوں کے عوض 3اضلاع میں بیرونی اشتہارات (وال پیسٹنگ)شروع کردی گئی

کراچی: ڈی ایم سیز کے محکمہ آوٹ ڈور ایڈورٹائزمنٹ میں کرپشن کا بازار گرم ہوگیا۔ شہر کراچی میں ایک بار پھر قوائد و ضوابط ضوابط کے بغیر 3اضلاع میں بیرونی اشتہارات لگانے کے لیے وال پیسٹنگ کا آغاز کردیا گیا۔

بھاری نذرانوں کے عوض بلدیہ وسطی، جنوبی، اور شرقی میں بیرونی اشتہارات (وال پیسٹنگ) شروع کردی گئی، ایک مشروب ساز کمپنی نے 2 آوٹ ڈور ایڈورٹائزنگ کمپنیز سائن ویز۔ اور کائنیٹک کو ٹھیکہ دے رکھا ہے۔

قوائد و ضوابط کے تحت کسی بھی وال پیسٹنگ کے لیے ضروری ہے کہ اس سائٹ کا ٹیکس متعلقہ ڈی ایم سی کو ایڈوانس میں بذریعہ پے آرڈر ادا کرنا ہوتا ہے تاہم ان تینوں ڈی ایم سیز میں ذرائع کے مطابق اب تک کسی نے پے آرڈر بیرونی اشتہار کی مد میں جمع نہیں کرائے ہیں۔

اس کرپشن سے ٹیکس کی مد میں ڈی ایم سیز کو لاکھوں کا نقصان ہوسکتا ہے۔ دوسری طرف سپریم کورٹ کے احکامات تھے کہ سارے سائن بورڈ اتار کر بائی لاز بنائیں جن کی منظوری کے بعد وال پیسٹنگ اور دیگر سائن بورڈ لگائے جا سکیں گے۔ سپریم کورٹ میں بائی لاز تو جمع کرا دیے گئے، تاہم ان کی منظوری اب تک نہیں ہوئی ہے۔

اس حوالے سے ٹھیکہ ملنے والی کمپنی کے اونر اور سابق جنرل سیکریٹری سووا عامر کو موقف لینے کے لیے فون کیا تاہم انہوں نے متعدد فون کالز کا جواب نہیں دیا۔ اسی طرح کائنیٹک کمپنی کے فیضان نے بھی فون نہیں اٹھایا۔

دوسری جانب بلدیہ شرقی کے ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ جاوید کلہوڑ نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو بتایا کہ ہم نے قانونی تقاضے پورے کیے ہیں اور چالان بھر دیئے ہیں۔ تاہم وہ ان پیڈ چالان کے پے آرڈر دکھانے میں ناکام رہے۔ بلکہ انہوں نے ایڈوانسڈ چیک دکھا دیے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل کرپشن کے لیے آوٹ ڈور ایڈورٹائزنگ کمپنیوں کے کوئی بھی چیک کیش نہیں ہوئے اور یہ دیے ہی اسی لیے جاتے رہے تھے تاکہ کیش نہ ہوں۔ اس کے عوض افسران کو بھاری نذرانے ادا کر دیے جاتے ہیں۔

بلدیہ وسطی میں بھی ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ نے ایڈورٹائزر کو بغیر چالان و پے آرڈر اشتہارات لگانے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ بلدیہ جنوبی میں چند اشتہارات کی سائٹس کا ٹیکس ادا کر کے ضلع جنوبی میں اشتہارات کی تنصیب شروع ہو گئی ہے۔

حیرت انگیز طور پر یہ سارا کام ضلعی بلدیات کے ایڈ منسٹریٹرز کی نظروں کے سامنے لگ رہے ہیں جو اسی ضلع کے ڈپٹی کمشنرز بھی ہیں۔ شہر میں کئی مقامات پر مشروب ساز کمپنی کے سرخ رنگ کے اشتہارات ہر مرکزی سڑک پر نظر آنا شروع ہو چکے ہیں۔

Related Posts