اسرائیلی پولیس نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حق میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر معروف اسرائیلی اداکارہ مائیسہ عبدل ہادی کو گرفتار کرلیا۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی پولیس نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر اچانک حملے کی حمایت کرنے پر اداکارہ کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے اداکارہ کا نام لیے بغیر ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ایک ادکارہ کو گرفتار کیا، جو کہ ناصرت شہر کی رہائشی ہیں، جنہیں عوام میں نفرت انگیز جذبات کو ابھارنے کے لئے گرفتار کیا ہے۔
واضح رہے کہ مائسہ عبدل ہادی نے ہنستے ہوئے ایموجیز کے ساتھ ایک 85 سالہ یرغمالی یافا ادار کی تصویریں پوسٹ کیں، اس کے ساتھ ہی ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں حماس کے جنگجواسرائیل کی حفاظتی رکاوٹ کو توڑ رہے ہیں۔
ان کے ساتھی اداکار اوفر شیچر نے اس کی پوسٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ”میں آپ سے شرمندہ ہوں، آپ کو اپنے آپ پر شرم آنی چاہیے۔ آپ ناصرت میں رہتی ہیں، ہمارے ٹی وی شوز اور فلموں میں اداکاری کرتی ہیں اور پھر ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپتی ہیں۔“
خیال رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر مسلسل 24 گھنٹے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 700 سے زائد ہوگئی جس کے باعث غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 5800 کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ 16 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے علاقے الجبالیہ کے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا۔ اس علاقے میں ایک اسپتال اور ایک تاریخی مسجد بھی بمباری میں مسمار ہوچکی ہے۔