صنعتی آبی فضلہ صاف کئے بغیر بہانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، مرتضیٰ وہاب

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دھرنے دینے والی جماعتیں مہنگائی کیخلاف دھرنا کیوں نہیں دیتیں؟مرتضیٰ وہاب
دھرنے دینے والی جماعتیں مہنگائی کیخلاف دھرنا کیوں نہیں دیتیں؟مرتضیٰ وہاب

کراچی: مشیر ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ صنعتی آبی فضلہ صاف کئے بغیر بہانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

کوٹری صنعتی ایریا کا ٹریٹمنٹ پلانٹ آئے دن خراب رہنے کے باعث وہاں کا ضرر رساں صنعتی فضلہ کے بی (کلری بگھار) فیڈر کینال سے ہوتا ہوا کینجھر جھیل کو آلودہ کرنے کی رپورٹوں کا مرتضیٰ وہاب نے سخت نوٹس لے لیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے نوٹس لیتے ہوئے ایک اعلی سطحی اجلاس طلب کیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ذرائع کی دستیابی کے باوجود صنعتی آبی فضلہ صاف کئے بغیر بہانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اس موقع پر مشیر ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے بڑھتی ہوئی صنعتی آبی آلودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی صنعتی ایریا میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ ہونے پر صنعتی آبی فضلہ صاف کئے بغیر بہایا جائے تو یہ بات تو سمجھ میں آتی ہے۔

تاہم مشترکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ ہونے کے باوجود وہ آئے دن خراب رہے اور وہاں کا صنعتی فضلہ براہ راست آبی وسائل سے جا ملے تو اسے انتظامی غفلت کے سوا کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر سیکریٹری ماحولیات اسلم غوری نے تجویز دی کہ متعلقہ ذمہ دار اداروں سے کوٹری صنعتی ایریا کا ٹریٹمنٹ پلانٹ فوری طور پر ٹھیک کرایا جائے اور ایسی صنعتیں جو ٹریٹمنٹ پلانٹ سے فیس کے عوض استفادہ حاصل کرنے میں لیت و لعل سے کام لیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

ڈی جی سیپا نعیم مغل نے کہا کہ سندھ کے تحفظ ماحول کے قانون 2014 کی شق 11 اور 14 کے مطابق ہر قسم کی آلودگی پھیلانے کی سختی سے ممانعت ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں پر لاکھوں روپے یومیہ جرمانے کے ساتھ ساتھ ان کے کاروبار کو یکسر بند بھی کرایا جاسکتا ہے۔

ڈی جی سیپا نے کہا کہ ایسی صنعتیں جن کے علاقے میں مشترکہ ٹریٹمنٹ پلانٹ اب تک لگا ہی نہیں ان سے تو وقتی طور پر رعایت برتتے ہوئے انہیں جلد از جلد ٹریٹمنٹ پلانٹ لگوانے کا کہا جاسکتا ہے مگر وہ صنعتیں جو ٹریٹمنٹ پلانٹ کی دیکھ بھال میں اپنا مجوزہ کردار ادا نہ کریں اور اپنا فضلہ براہ راست بہاتی پائی جائیں ان کے خلاف کسی رعایت کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔

اجلاس میں طے کیا گیا کہ کوٹری ٹریٹمنٹ پلانٹ ٹھیک ہوجائے تو یہی پانی بہتر طور پر استعمال کرنے کے قابل ہوجائیگا۔جس پر بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اسی پانی کو متعلقہ ایریا گرین زون بنانے کے کام کے لئے استعمال کیا جائے۔

Related Posts