وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 25 ستمبر تک توسیع کردی ہے۔
احتساب عدالت میں شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور یوسف عباس کو پیش کیا گیا۔ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) کے تفتیشی افسر نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے لیے شریف خاندان نے مختلف کمپنیوں سے قرض حاصل کیا۔ ای ایف ایف انٹر پرائز اور پنجاب کارپیٹس سمیت مختلف کمپنیوں سے لون کی تفصیلات پر ہماری تفتیش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کشمیر سے کبھی منہ نہیں موڑے گا، نہ اس پر کوئی سودے بازی ہوگی۔شاہ محمود قریشی
تفتیشی افسر نے معززاحتساب عدالت کے جج امیر محمد خان سے شکایت کی کہ مریم نواز اور یوسف عباس سے سوال پوچھتے ہیں تو وہ جواب نہیں دیتے ان سے ہم نے تفتیش کے دوران سرمایہ کاری کے متعلق مختلف سوالات پوچھے، لیکن ان میں سے کسی سوال کا انہوں نے جواب نہیں دیا۔ اس پر ہمیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے تمام ریکارڈ منگوانا پڑا۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ جیسے ہی اسٹیٹ بینک سے ریکارڈ آئے گا، وہ ہم مریم نواز کو پیش کریں گے اور ان سے اس کی تفصیلات پوچھی جائیں گی۔ معزز عدالت سے ہماری درخواست ہے کہ براہِ کرم کم از کم 15 روز کا اضافی جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
مریم نواز کی طرف سے نیب کی تفتیشی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ نیب ٹیم نے بدعنوانی کے بارے میں اب تک کوئی سوال نہیں کیا۔ 42 دنوں کے دوران ایسا کوئی سوال ہمارے سامنے نہیں آیا جو تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ ملکی سیاست کے حوالے سے غیر متعلقہ سوالات کی بوچھاڑ کی جاتی ہے۔ پوچھا گیا کہ میرے دادا نے پراپرٹی کا حصہ کیوں دیا؟ کیا جائیداد کا حصہ ہمسایوں کو دیا جاتا ہے؟ اگر وہ میرے دادا تھے تو حصہ مجھے ہی ملنا چاہئے تھا۔
بعد ازاں عدالت نے نیب کی درخواست جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 25 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے 7 روز بعد ملزمان کو ریکارڈ سمیت پیش کرنے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے مریم نواز کے خلاف دائر تحریک انصاف کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔فیصلے کے مطابق مریم نواز حسبِ سابق اپنے عہدے پر برقرار رہیں گی۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا نے تین رکنی بینچ کی سربراہی کرتے ہوئے مریم نواز کی ن لیگ نائب صدارت کے متعلق ایک روز قبل محفوظ کردہ فیصلہ سنا دیا۔
مزید پڑھیں: مریم نواز پارٹی کی نائب صدر برقرار رہیں گی۔الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا