فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے منیجنگ کمیٹی کے رکن عابد نثار کو ایف پی سی سی آئی کی ”پاکستان انڈونیشیا بزنس کونسل“ برائے 2021 کیلئے چیئرمین مقررکردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی کے صدر ناصر حیات مگوں نے عابد نثار کو پاکستان انڈونیشیا بزنس کونسل کا چیئرمین مقرر کرنے کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹرز کی9 نشستوں پر بھی تقرری کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔
شبیر منشاء چھرہ،محمد ثاقب گڈلک،محمد زوہیب خان،نویدعثمان میمن پیرانی،محمد نسیم، سہیل نثار،طارق انیس اور محمد عبداللہ عابد بلامقابلہ کامیاب قرار پائے جبکہ عابد نثار چیئرمین پاک انڈونیشیا بزنس کونسل مقرر کیے گئے۔
عابد نثار کو پہلی کاروباری شخصیت ہونے کا اعزاز حاصل ہے جن کی فرم کو پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین تجارت میں نمایاں کارکردگی پر انڈونیشین حکومت نے اپنے اعلیٰ ترین اعزاز ”پریما دوتا ایوارڈ“ سے نوازا گیا۔
اس کے علاوہ عابد نثار برآمدات اور درآمدات کے شعبوں میں کئی دہائیوں سے وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے رکن اور امپورٹ و اینٹی اسمگلنگ سب کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
مزید برآں عابد نثار آل پاکستان پیپر مرچنٹس ایسوسی ایشن کے تاحیات رکن، سابق وائس چیئرمین اور متعدد قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کی حیثیت سے بھی تجارت وصنعت کی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر ناصر حیات مگوں نے روٹری کلب کے ممبر عابد نثار کو پاکستان انڈونیشیا بزنس کونسل کے چیئرمین کی ذمہ داریاں سونپتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ اپنے تجربات اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تاجر برادری کی خدمت کریں گے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی قائمہ کمیٹی برائے کسٹمز کے کنوینر شبیر منشاء چھرہ نے وزارت قانون و انصاف کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کے دیرینہ مطالبے پر ٹیکسز اور کسٹمز سے متعلق شکایات کو نمٹانے کیلئے دو مختلف ٹریبونلز کے قیام پر وزیراعظم عمران خان، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد اور وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم سے تشکر کا اظہار کیا۔
شبیر منشاء چھرہ نے 5 روز قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹریبونل طویل عرصے سے غیر فعال تھے اور اب ان ٹریبونلز کو فعال کرتے ہوئے ممبران کا تقرر کردیا گیا ہے اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایف پی سی سی آئی کا مطالبہ، کسٹمز، انکم ٹیکس تنازعات کے حل کیلئے ٹریبونلز قائم