حق دو تحریک کے مطالبات ماننا ہوں گے، مولانا عبد الحق ہاشمی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبد الحق ہاشمی نے کہا ہے کہ حق دو تحریک کے مطالبات ایک سال قبل والے وہی پرانے مطالبات ٹرالر مافیاز کا خاتمہ کرکے مچھیروں کو ماہی گیری، کاروباری حضرات کو کاروبار کرنے دیا جائے۔

سکیورٹی فورسز سکیورٹی کے بجائے بھتہ خوری کرکے عوام کو لوٹتے ہیں، جو لمحہ فکریہ ہے۔ جمہوری قانونی مطالبات کے باوجود حق دو تحریک ڈیڑھ ماہ سے احتجاج پر ہے، مگر حکمران ٹھال مٹول سے کام لے کر مذاکرات و بات چیت سے بھاگ رہے ہیں۔ بلوچستان کو معاشی حقوق دے، بدعنوانی کا خاتمہ کرکے لوگوں کے مسائل حل کئے جائیں۔ بدعنوانی، لاقانونیت، حکومتی بے حسی کی وجہ سے عوام پریشان دو وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ارجنٹائن میں قطری جبہ مقبول، “البِشت” فتح کے جشن کا حصہ بن گیا

بدعنوانی، بھتہ خوری، بے حسی غفلت و کوتاہی کی وجہ سے عوام حقوق کے حصول کیلئے اُٹھے ہیں۔ جماعت اسلامی حق دو تحریک کے ساتھ اور ان کے تمام مطالبات کی ہر سطح پر حمایت کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت و اپوزیشن میں رسہ کشی محض اقتدار و ذاتی مفادات کیلئے ہے۔ انہیں بلوچستان کے مظلوم عوام، ملک و قوم کی کوئی فکر نہیں ہے۔

قومی جماعتیں قومی میڈیا خاموش غفلت کا شکار ہے۔ مہنگائی کے طوفان نے عوام کی زندگی اجیرن اور معیشت کی ابتر صورتحال نے ملک کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔

اہل و دیانتدار قیادت ہی ملک کو موجودہ بحران اور عوام کو مہنگائی سمیت تمام مسائل سے نجات دلا سکتی ہے۔ جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے، جو ملک میں شریعت کے نفاذ کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔

موجودہ پی ڈی ایم کی 13 جماعتی اتحادی بھی سابقہ پی ٹی آئی کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی ملکی معیشت کی بہتری اور مہنگائی کے خاتمے سمیت عوام کو ریلیف دینے کے بلند بانگ دعوے کئے تھے، مگر پی ڈی ایم حکومت نے اپنے دعووں کے برعکس معیشت تباہ اور عوام کا زندہ رہنا مشکل بنا دیا ہے۔

آٹا سمیت روزمرہ کی اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور مہنگائی نے ملکی تاریخ کا ریکارڈ تور دیا ہے۔ حکمرانوں کے اثاثہ جات و بنک بیلنس میں تو اضافہ ہو رہا ہے، مگر عام آدمی دو وقت کی روٹی کے لئے بھی سخت پریشان ہے۔ یہ سب کچھ کرپٹ قیادت اور جلے سڑے فرسودہ نظام کا نتیجہ ہے۔ اسلامی نظام دیانت دار قیادت اور بدعنوانی سے نجات میں ملک و قوم کی فلاح اور ترقی و خوشحالی ہے۔

Related Posts