مقبوضہ کشمیر سے نوجوان لڑکی محبت کو پانے کیلئے خونی لکیر پار کرکے پاکستان پہنچ گئی

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
فوٹو کشمیر آبزرور

مظفر آباد میں محبت کی شادی کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر کنٹرول لائن عبور کرمقبوضہ کشمیر سے آزاد کشمیر آنے والی لڑکی اور اس کے محبوب عمران کی ضمانت کا معاملہ کل تک لٹک گیا۔

سول جج حویلی نے درخواست ضمانت پر مزید کارروائی کل تک ملتوی کردی۔ جوڈیشل لاک اپ میں رہائی کے منتظر پریمی جوڑے فاطمہ اور عمران کو رہائی نہ مل سکی۔

اپنے بھائی کے دوست عمران سے محبت کی شادی کرنے کیلئے 24 نومبر کو مقبوضہ کشمیر کے علاقہ کرنی کی رہائشی دوشیزہ فاطمہ نے کنٹرول لائن عبور کرکے آزاد کشمیر ضلع حویلی کے رہائشی عمران کے گھر پناہ لی۔

پولیس نے عمران اور فاطمہ کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا۔ سول جج حویلی نے فاطمہ اور عمران کی درخواست ضمانت پر فیصلہ دینے کے بجائے مزید کارروائی کل تک ملتوی کردی۔

ذرائع کے مطابق سول عدالت حویلی درخواست ضمانت منظور یا مسترد کرنے سے متعلق فیصلہ کل سنائے گی۔

گرفتار لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ کنٹرول لائن عبور کرنے کے بعد عمران، جو اس کے بھائی کے ساتھ بیرون ملک ملازمت کرتا ہے، اسے اپنے گھر لے آیا۔ فاطمہ نے کہا کہ وہ اکثر عمران سے فون پر بات کرتی رہتی تھی۔

Related Posts