کراچی: امتیاز سپر اسٹور کے عملے نے نوجوان کو سینڈوچ میں جھمکا کھلاکر جان خطرے میں ڈال دی، ایکسرے میں موتی واضح، اسٹور انتظامیہ نے علاج کے بجائے نوجوان کو گھر بھیج دیا۔
سموئیل نامی نوجوان آج 17 اگست بروز ہفتہ، دوپہر کو کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کی حدود میں قائم امتیاز سپر اسٹور پر سامان کی خریداری کرنے گیا تھا، اس دوران نوجوان نے امتیاز اسٹور کی بیکری سے سینڈوچ لے کر کھایا تو اس کے منہ میں کان کا جھمکا آگیا۔
انجانے میں جھمکا چبانے کی وجہ سے نوجوان کے منہ سے خون بہہ نکلا اور اس دوران جھمکے میں لگے موتی اس کے پیٹ میں چلے گئے۔ نوجوان کے شور مچانے پر انتظامیہ نے معذرت پر ٹرخانے کی کوشش کی۔
موقع پر موجود خریداروں کے اصرار پر نوجوان کو قریب موجود بیت السلام لیبارٹری لے جاکر ایکسرے کروایا گیا جس میں اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ نوجوان کے جسم میں جھمکے میں لگے موتی موجود ہیں۔
امتیاز انتظامیہ نے ایکسرے میں موتی دکھائی دینے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی اور نوجوان کو اسپتال لے کر جانے کے بجائے اس کو معذرت کرکے گھر بھیج دیا۔
نوجوان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ امتیاز انتظامیہ نے اتنی بڑی غفلت اور لاپرواہی کیلئے زبانی معذرت کی۔سموئیل نے کہا کہ میں تو نوجوان ہوں اس لئے پتا چلتے ہی بتادیا، اگر کسی بچے کے ساتھ ایسا حادثہ ہو تو وہ تو بتابھی نہیں سکے گا۔
نوجوان کا کہنا ہےکہ شہری ایسی جگہ سے خریداری سے گریز کریں، اس کا کہنا ہے کہ میں نے کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں درخواست دیدی ہے اور اس واقعہ کے حوالے سے کنزیومر کورٹ اور سندھ فوڈ اتھارٹی سے بھی رابطہ کرونگا تاکہ امتیاز اسٹور میں جو واقعہ میرے ساتھ پیش آیا وہ کسی اور کے ساتھ پیش نہ آئے۔
اس حوالے سے ایم ایم نیوز نے امتیاز سپر اسٹورکے رابطہ نمبر021111468429پر رابطہ کرنے پر شکایت نمبر 1723893851672دیا گیا تاہم کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔
امتیاز اسٹور کی طرف سے عمیر جدون نامی افسر نے بتایا کہ سموئیل نامی نوجوان کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں اور نوجوان کے علاج کے حوالے سے ہرممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔