کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال میں کانگو وائرس کی مریضہ انتقال کر گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کانگو وائرس کی مریضہ انتقال کر گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق خاتون کو 2 روز قبل کوئٹہ کے سرکاری فاطمہ جناح ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ہسپتال انتظامیہ نے کانگو وائرس سے متاثرہ مریضہ کے انتقال کی تصدیق کردی۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک میں کورونا وائرس کے 11 نئے کیس سامنے آگئے

خیال رہے کہ کانگو وائرس مختلف مویشیوں بشمول گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس اور اونٹ، دنبوں اور بھیڑ کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے، قومی ادارۂ صحت کے بیان کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کانگو سے  متاثرہ شخص ایک ہفتے کے اندر انتقال کرسکتا ہے۔ کانگو وائرس گزشتہ 22سالوں سے پاکستان میں موجود ہے، یہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

عیدا الفطر کے بعد مسلمانوں نے عید الاضحیٰ کی تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔ مختلف شہروں میں لگنے والی منڈیوں اور شہریوں کی آمد و رفت کی وجہ سے ماہِ قرباں میں کانگو کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔

 اگرچیچڑ کسی انسان کو کاٹ لے یا متاثرہ جانور ذبیحہ کے دوران کسی شخص کے ہاتھ میں کٹ لگ جائے تو یہ وائرس انسانی خون میں شامل ہوجاتا ہے اور پھر چھوت کے مرض کی طرح ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہوسکتا ہے۔

علامات کے اعتبار سے متاثرہ شخص کو تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے ہوسکتے ہیں۔ اگر اس قسم کی علامات پائی جائیں تو کانگو کا ٹیسٹ کرالینا چاہئے۔

Related Posts