واشنگٹن: چند ماہ قبل امریکا میں ایک 12 سالہ لڑکی کی جانب سے اپنے 9 سالہ بھائی کو بے رحمی سے قتل کرنے کے واقعے کے حوالے سے مزید حقائق سامنے آگئے ہیں۔
تاہم اس وقت یہ معلوم نہیں ہوسکا تھا کہ جرم کی وجوہات کیا ہیں اور لڑکی کو ایسا کرنے پر کس چیز نے اکسایا تھا؟ تاہم بچی کی والدہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ حادثہ اس کی کچھ دوائیں لینے کا نتیجہ تھا۔
غیرملکی میڈیا کوماں اپریل لیڈا نے بتایا کہ اس کی بیٹی کے پرتشدد رویے کی وجہ اس کی ایک دوائی تھی جو جرم سے پہلے (اے ڈی ایچ ڈی ہائیپر ایکٹیویٹی اور خلفشار) کا علاج کرتی ہے۔
یہ لڑکی پانچ سال سے اس دوا کو استعمال کر رہی تھی لیکن جب اس نے کرونا وبا کے دوران گھر سے پڑھنا شروع کیا تو اس نے دوائی روک دی تھی۔
ماں کے مطابق جب وہ پچھلے سال اسکول واپس آئی اور اس کینمبر کم آنے تولگے تو وہ اسکول اور ڈاکٹروں کی سفارش پر دوائی لینے کے لیے واپس چلی گئی۔
اس نے کہا کہ جب اس نے خود کو کاٹنا شروع کیا تو وہ رک گئی اور یہ نہیں بتایا کہ اس کی بیٹی کونسی دوا لے رہی ہے۔اپنے بھائی کے ساتھ اس کے تعلقات کے بارے میں اس نے کہا کہ وہ اس سے پیار کرتی تھی اور وہ بھی اس سے پیار کرتا تھا۔
مزید پڑھیں:مسجد میں فائرنگ کرکے عالم دین کو قتل کردیا گیا
اسے کچھ معلوم نہیں کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔ ماں کا کہنا تھا کہ اس کی بیٹی اداس ہے اور وہ خود کو مجرم سمجھتی ہے لیکن وہ ابھی تک نہیں سمجھ پا رہی ہے کہ اس نے ایسا کیوں کیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جب چھرا مارا گیا تو وہ ہوش میں نہیں تھی۔