پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے پر اسٹیٹ بینک سے وضاحت طلب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے پر اسٹیٹ بینک سے وضاحت طلب
پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے پر اسٹیٹ بینک سے وضاحت طلب

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و معاشی امور نے روپے کی قدر کم ہونے پر اسٹیٹ بینک سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے اور ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی کے سربراہ طلحہ محمود نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں برآمدات میں صرف 3فیصد اضافہ جبکہ روپے کی قدر تیزی سے کم ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

پی آئی اے اور دیگر پاکستانی ائیر لائنز کے کرایوں میں 3گنا تک اضافہ

سی پیک میں امریکا سمیت دیگر ممالک بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔پاکستان

ڈپٹی گورنر، اسٹیٹ بینک نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے روپے کی قدر میں کمی اور ملک بھر میں مہنگائی کے اعدادوشمار سے آگاہ کیا تاہم قائمہ کمیٹی اراکین کو مطمئن نہ  کرسکے۔ اراکین نے ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر برہمی کا اظہار کیا۔

اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر نے روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ کو حقیقت تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے مرکزی بینک ڈالر کی قدر پر مداخلت کا اختیار رکھتے ہیں۔ کمیٹی کے چیئرمین طلحہ محمود نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف سے معاہدے کے مندرجات جاننا چاہتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے سے آگہی کیلئے مشیر خزانہ اور دیگر حکام کو طلب کریں گے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 23 مرتبہ رابطے کیے تاہم آج بھی پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ پر ہے۔

کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ طلب اور رسد کے اصول کے تحت کرنسی کے نرخ طے ہوتے ہیں۔ کورونا وائرس کے باعث بھی ملکی معیشت زبوں حالی کا شکار ہوئی اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی۔ طلحہ محمود نے کہا کہ ڈالرز افغانستان کو اسمگل کرنے سے روپے کی قدر کم ہوئی۔ 

 

Related Posts