کروڑوں کی چھالیہ پکڑوانے والے مخبر کا قاتل پولیس افسر پکڑاگیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی:کسٹم کو کروڑوں روپے کی چھالیہ کی اطلاع دینے والے مخبر فضل نامی شخص کے قتل میں  ملوث پولیس افسرکو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا گیا،کاونٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ نے سابق ایس ایچ او ہارون کورائی کی گرفتاری ظاہر کردی، گرفتارملزمان میں خاتون بھی شامل ہے۔

گرفتارملزمان شہری کو اغواء کے بعد قتل کرنے میں بھی ملوث ہیں ،سی ٹی ٹی نے گرفتار ملزمان کا چار روزہ ریمانڈ حاصل کیا ہے ،تفتیش کے دوران ملزمان کی جانب سے انتہائی اہم انکشافات بھی کئے گئے ہیں۔

17 جولائی کو فضل نامی شخص کو سرجانی ٹاؤن کے علاقے سے اغواء کیا گیا اور اسی رات اس کی لاش پی ایس سٹیل ٹاؤن کے علاقے سے برآمد ہوئی۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ یہ ایک چھاپہ مار کارروائی تھی جس میں ایک کالی ویگوشریک تھی جبکہ چھاپے میں پولیس موبائل کو بھی استعمال کیا گیا۔

کیس کی تفتیش کے دوران سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ فضل ایک مخبر تھا جس نے کسٹم انٹیلی جنس کی مدد سے مئی میں 7 کروڑ روپے مالیت کی چھالیہ ضبط کراونے میں مدد کی تھی۔

مزید پڑھیں:سندھ پولیس کی ویکسین نہ لگوانے والوں کے خلاف کارروائیاں، 18 مقدمات قائم، 33 افراد زیرحراست

قبضے میں لیا گیا موادمبینہ طور پر عمران مسعود نامی شخص اور اس کے ساتھی وحید کاکڑ کا تھا، ایک تیسرے شیئر ہولڈر نے اپنے آپ کو میجر عثمان شاہ کہا ۔

تفتیشی حکام کے مطابق چھالیہ پکڑے جانے کے بعد مالکان نے ایس ایچ او پی آئی بی ہارون کورائی سے رابطہ کیا اور اسے مخبر کو اغوا کرنے اور قتل کرنے کے لیے استعمال کیا۔ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ قتل کو ٹارگٹ کلنگ کی طرح بنایا گیا تھا لیکن دراصل چھالیہ مافیا کی جانب سے ہارون کورائی کو قتل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

23 ستمبر کو سی ٹی ڈی سندھ نے اس قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کیا جن میں وحید کاکڑ ، ہارون کورائی ، فوزیہ نامی ایک خاتون جو اس جرم میں موجود تھی اور اختر کورائی جو ہارون کورائی کا گن مین تھا، اس کو تحویل حراست میں لیا گیا۔

سٹی ٹی ڈی حکام کے مطابق فضل کو قتل کرنے کے لیے استعمال ہونے والا سرکاری اسلحہ ایس ایم جی بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی کی ٹیمیں عثمان شاہ اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Related Posts