انٹر بورڈ میں جعلی خاتون افسر سمیت 3 افراد کا گروپ رنگے ہاتھوں گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شاہراہ نور جہاں پولیس کی کارروائی، سادہ لوح لوگوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار
شاہراہ نور جہاں پولیس کی کارروائی، سادہ لوح لوگوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار

کراچی: شاہراہ نور جہاں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے سادہ لوح لوگوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر لوٹنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

شاہراہ نور جہاں پولیس نے کارروائی ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل کی ہدایت پر کی گئی۔ گرفتار ملزمان میں گروہ کی سرغنہ ملزمہ نفیس نگار ساتھی ملزم علی خان اور اکرم علی جلبانی شامل ہیں۔

ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مطابق ملزمان انٹر بورڈ آفس میں جعلی نوکریاں دلوانے کا جھانسہ دیتے تھے۔ شاطر گروہ اخبار میں جعلی نوکریوں کا جھانسہ دیکر اب تک سینکڑوں سادہ لوح لوگوں کو انکی جمع پونجی سے محروم کرچکے ہیں۔

ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق گروہ میں شامل انٹر بورڈ آفس آئی ٹی برانچ کا 14 گریڈ کا افسر اکرم علی جلبانی بڑا سہولت کار تھا جو امیدوار سے انٹرویو بھی لیتا تھا۔

ملزمان نے مزید انکشافات میں مختلف لوگوں کو لوٹنے کا اعتراف کیا۔ ملزمان کے خلاف حسب سابق مقدمات میں گرفتار و مزید مقدمہ درج کر کے تفتیش کے حوالے کردیا۔

یہ بھی پڑھیں : نیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ: تمام کپتانوں کی تماشائیوں سے ٹیموں کو بھرپور سپورٹ کرنے کی تاکید

دوسری طرف اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے معاملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 2 ستمبر کو ہمیں معلوم ہوا کہ کسی غیر معروف اخبار میں انٹر بورڈ کراچی میں گریڈ 14، 16 اور18 میں بھرتیوں کا جعلی اشتہار شائع ہوا، بورڈ نے اسی دن اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے حوالے سے چھپنے والے ”آسامیاں خالی ہے“ کے اشتہار سے انٹر بورڈ کراچی نے لا تعلقی کا اظہار کیا اور واضح کیا تھا کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی طرف سے نوکریوں کیلئے کوئی اشتہار جاری نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے بتایا کہ اس اشتہار کے جعلی ہونے کا ایک ثبوت اشتہار میں دیا جانے والا فیس بک پیج کا جعلی ایڈریس بھی تھا کیونکہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کا آفیشل فیس بک پیج ایڈریس www.facebook.com/BIEKarachi ہے ، جب کہ اشتہار میں دیا گیا،  فیس بک پیج ایڈریس www.facebook.com/BPS Karachi ہے ، جبکہ فیس بک پر اس نام سے کوئی پیج ہی موجود نہیں ہے۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کے مطابق معاملے کا علم ہوتے ہی ہم نے 17 ستمبر2021ء کو ڈپٹی آئی جی پولیس غربی ، ایس ایس پی غربی ،سیکریٹری وزارت داخلہ سندھ ،ایس ڈی پی او غربی اورایس ایچ اور شاہراہ نور جہاں کو تحریری درخواست جمع کرائی اور دھوکہ دہی و جعل سازی کے مرتکب افراد کی فوری گرفتاری کی سفارش بھی کی ،جس پر پولیس نے جعلی اشتہار کے خلاف درخواست دینے پر کارروائی کی اور ایک خاتون سمیت دیگر ملزمان گرفتار کر لئے۔

جعلی مارکس شیٹ کے اجراء کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بورڈ سے جعلی مارکس شیٹ جاری ہونے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں البتہ جعلی بھرتیوں کا جھانسہ دینے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا اب پولیس کا کام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بورڈ کا کوئی بھی آدمی لوث ہوا تو ہماری طرف سے اس کی گرفتاری کی بھی کھلی اجازت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی پولیس کی اس کارروائی کو سراہتا ہے۔

معلوم رہے کہ انٹر بورڈ کراچی کا ڈیٹا انٹری آپریٹراکرم جلبانی بھی اس گروپ کا حصہ تھا جسے گرفتار کیا گیا ہے جب کہ گروپ میں شامل دیگر ایک شخص بھی اکرم جلبانی کا رشتہ دار بتایا جاتا ہے۔

Related Posts