پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے تمام طلبا کو پاس کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Matriculation Science General Results Announced

کراچی: پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے وفاقی حکومت کے تمام طلبا کو پاس کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے حکومتی نااہلی کو چھپانا قرار دیا ہے۔

صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کاشف مرزا نے کہاکہ نیا سیشن اگست سے اور حکومت کا تمام طلبا کو پاس کرنے کا فیصلہ سنگین مذاق ہے۔ نیا سیشن اگست سے کرنے کی وجہ مارکیٹ میں ایس این سی کی نئی کتابوں کی عدم دستیابی اور وزارت تعلیم کی نااہلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی آڑ میں اسکولز حکومتی نااہلی چھپانے کے لیے بند کیے گئے۔ طلبا کو رعایتی 33 نمبرز دے کر پاس کرنا حقدار طلبا سے زیادتی اور نسلوں کو برباد کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز الیکشنز اور سیاسی سرگرمیوں سے کیا کورونا نہیں پھیلتا؟ پولنگ اسٹیشنز پر بچوں کو آزادی اور تعلیم پر پابندی حکمرانوں کی تعلیم دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔

کوویڈ اوسط شرح چھ فیصد سے کم ہونے کے باوجود تعلیمی ادارے بند کرنا تعلیم دشمنی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے پروازیں اور پناہ گزین کوویڈ کا ہر نیا روپ لے کر پاکستان اتر رہے ہیں اور اس کی سزا طلبا کو تعلیم بند کرکے دی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں اسکول 18ماہ کی بندش کے بعد کھل گئے

مسلسل تعلیمی ادارے بند کرکے پانچ کروڑ طلبا کا گذشتہ 18 ماہ کا تعلیمی نقصان کا ازالہ ناممکن ہے۔کاشف مرزا نے انکشاف کیا کہ اب تک 10 ہزار سے زائد پرائیویٹ اسکولز مستقل بند اور 7 لاکھ ٹیچرز پیشہ چھوڑ چکے ہیں۔ 5 کروڑ طلبا میں سے فیصد طلبا تاحال واپس نہیں آئے۔

Related Posts