مہنگا خام مال بھی دستیاب نہیں، برآمدی آرڈرز کیسے پورے کریں؟، حنیف لاکھانی، فرحان اشرفی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Exporters face slew of difficulties due to Cotton, Yarn shortages, skyrocketing prices

کراچی:پائما کے سینئر وائس چیئرمین حنیف لاکھانی اورفرحان اشرفی نے کہا ہے کہ کاٹن، کاٹن یارن کی قلت، قیمتوں میں بے پناہ اضافہ، برآمدکنندگان مشکل میں پھنس گئے ہیں،مہنگا خام مال بھی دستیاب نہیں، برآمدی آرڈرز کیسے پورے کریں،وزیراعظم عمران خان زمینی راستے ترکی، بھارت،ازبکستان سے ڈیوٹی فری کاٹن یارن درآمد کی اجازت دیں۔

پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما) کے سینئر وائس چیئرمین، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر حنیف لاکھانی اورپائما کے وائس چیئرمین و کنوینر ایف پی سی سی آئی یارن ٹریڈنگ قائمہ کمیٹی فرحان اشرفی نے ملک میں کاٹن اور کاٹن یارن کی قلت اور قیمتوں میں بے پنا ہ اضافے کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کی حامل ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیداواری لاگت میں کمی کے اقدامات کرتے ہوئے زمینی راستے ترکی، بھارت اور ازبکستان سے کاٹن اور کاٹن یارن کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دیں تاکہ برآمدکنندگان بین الاقوامی مارکیٹوں میں جاری قیمتوں کی دوڑ کا مقابلہ کرسکیں۔

مزید پڑھیں:سنگین معاشی بحرانوں میں کاروبار،صنعتیں زیادہ تعطیلات کی متحمل نہیں ہوسکتیں، پائما

حنیف لاکھانی، فرحان اشرفی نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل میں کہاکہ ویلیو ایڈیڈ سیکٹرملک میں کاٹن ا ور کاٹن یارن کی قلت اور قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچنے کی وجہ سے بے حدمشکلات سے دوچار ہے کیونکہ ان برآمدی صنعتوں کواضافی قیمتوں پر بھی پیداواری طلب کے مطابق کاٹن یارن دستیاب نہیں اور اگریہی صورتحال برقرار رہی تو خدشہ ہے کہ ٹیکسٹائل ویلیو ایڈیڈ سیکٹرکے لیے برآمدی آرڈرز کی تکمیل نہ صرف مشکل ہوجائے گی بلکہ وہ عالمی مارکیٹوں میں مسابقت کی صلاحیت بھی کھودیں گے جس سے ملکی برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ پائما کی تجویز پر ملکی صنعتوں کے بہتر ترین مفاد میں سنجیدگی سے غور کرے۔

پائما رہنماؤں نے کہاکہ ویلیو ایڈیڈ سیکٹرکے برآمدکنندگان بنیادی خام مال کے حصول میں دشواریوں کے پیش نظرنئے آرڈرز لینے سے کترا رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ آرڈرز دیگرممالک کو منتقل ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ برآمدکنندگان کوپرانے برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل اور نئے آرڈرز لینے میں ان کی مدد کرتے ہوئے فوری طور پر زمینی راستے ترکی، بھارت اور ازبکستان سے کاٹن اور کاٹن یارن کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دیں جس سے نہ صرف خام مال کادرآمدی دورانیہ کم ہوگا بلکہ فریٹ چارجز کی مد بھی لاگت کم کرنے میںمدد مسیر آئے گی۔

Related Posts