امریکی فوج نے افغانستان سے انخلاء کا عمل مکمل کرنے کیلئے طالبان سے خفیہ مذاکرات کیے جبکہ انخلاء کیلئے کابل ائیرپورٹ پر خفیہ دروازوں کے استعمال کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی میڈیا (سی این این) کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالبان نے کابل ائیرپورٹ سے نکلنے کیلئے امریکیوں کو خفیہ مدد فراہم کی۔ امریکی باشندوں کا بحفاظت انخلاء طالبان کے تعاون اور نگرانی سے ممکن بنایا گیا۔
انخلاء کیلئے امریکی فوج نے طالبان سے خفیہ مذاکرات کیے۔ سی این این رپورٹ کے مطابق طالبان امریکی شہریوں کو ٹولیوں کی صورت میں ائیرپورٹ کے خفیہ دروازوں تک لاتے رہے جنہیں امریکی حکومت طیاروں کے ذریعے امریکا واپس لے آئی۔
اسپیشل فورسز کی طرف سے کابل ائیرپورٹ پر ایک خفیہ دروازہ اور کال سینٹر قائم کیا گیا جس کے ذریعے امریکی شہریوں کو سمجھایا گیا کہ افغانستان سے بحفاظت انخلاء کیسے ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ شہریوں کو ائیرپورٹ کے نزدیک خفیہ مقام پر جمع کیا گیا۔
طالبان نے امریکی شہریوں کی شناخت دستاویزات کے ذریعے مکمل کی جنہیں امریکی فوج کے بتائے گئے خفیہ دروازے تک لے جایا گیا۔ ایک روز میں امریکی شہریوں کے بحفاظت انخلاء کیلئے کئی مشنز مکمل کیے گئے۔ 31 اگست سے قبل انخلاء مکمل کر لیا گیا۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی فوج کا انخلاء مکمل ہونے کے بعد ہوائی فائرنگ ہوئی جس پر طالبان کا کہنا تھا کہ افغانستان مکمل طور پر آزاد ہوگیا، فائرنگ جشنِ آزادی منانے کیلئے کی گئی۔
گزشتہ روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ الحمد اللہ افغانستان نے مکمل آزادی حاصل کر لی۔ آخری امریکی فوجی شب 12 بجے افغانستان سے نکل گیا۔ ہوائی فائرنگ فوجیوں کے جانے کی خوشی میں کی گئی، عوام پریشان نہ ہوں۔
مزید پڑھیں: انخلاء مکمل، افغانستان کی آزادی پر طالبان کا جشن، کابل میں ہوائی فائرنگ