نور مقدم قتل کیس کے 6 ملزمان کی ضمانت کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NOOR MUKADAM’S FATHER CHALLENGES BAIL TO SIX CO-ACCUSED OF MURDER IN IHC

اسلام آباد: نورمقدم کے والد شوکت مقدم نے قتل کیس میں نامزد 6 ملزمان کی سیشن کورٹ کی جانب سے ضمانت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے اپنی بیٹی کے قتل کیس میں تھراپی ورکس کے سی ای او طاہر ظہور اور پانچ ملازمین کی ضمانتوں کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔

مزید پڑھیں:اسلام اور نور مقدم: کیا اینکرعمران خان کی مقتولہ پر الزام تراشی درست ہے؟

ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے ہائی پروفائل قتل کیس میں نامزد 6 ملزما ن ضمانت کی درخواستیں منظور کی تھیں تاہم سابق سفیر شوکت مقدم نے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔

اپنے تحریری فیصلے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کا کہنا تھاکہ نور مقدم کے قتل میں ابتدائی طور پر تھراپی ورکس کے مالک کے ساتھ ملازمین کا بھی کوئی کردار نہیں تھا، عدالت کا کہنا ہے کہ سابق سفیرکی بیٹی کے قتل کے وقت تھراپی ورکس کے مالک اور ملازم موجود نہیں تھے۔

مزید یہ کہ جرم کا ریکارڈ بتاتا ہے کہ اس کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے ایک ملازم امجد کو شدید زخمی کر دیا تھا لہٰذا یہ فرض نہیں کیا جا سکتا کہ تھراپی ورکس ٹیم ثبوتوں کو مٹانے کے لیے کرائم سین میں گئی تھی۔

Related Posts