سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مریخ پر پائے جانے والے بلیو بیری پتھر زندگی کی علامت ہیں جن پر تحقیق سے بنی نوع انسان کا سرخ سیارے کو بسانے کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماہرینِ ارضیات کا کہنا ہے کہ مریخ پر پائے جانے والے بلیو بیری پتھروں میں پانی کی موجودگی کے امکانات ہیں جو 19ویں صدی کے دوران زمین کے ہائیڈرو ہیمیٹائٹ نمونوں سے مشابہ ہیں۔
ماہرین کے مطابق ہائیڈرو ہیمیٹائٹ میں موجود ہائیڈرو آکسیل پتھروں میں ذخیرہ شدہ پانی کی علامت ہے جو مریخ کے پتھروں کی ایک قسم سمجھی جاتی ہے۔ سب سے پہلے بلیو بیری 1984میں شناخت، جس پر مزید تحقیق جاری ہے۔
بلیو بیری کی ساخت زمین کے پتھروں سے مماثل ہے۔ماہرین کے مطابق مریخ پر پائی جانے والی چٹانیں ایسے حالات سے بنتی ہیں جو زمین پر ہی پائے جاتے ہیں جن کے نتیجے میں پہاڑ اور چٹانیں طویل مدتی عمل سے تخلیق ہوتی ہیں۔
قبل ازیں سائنسدانوں کا خیال تھا کہ مریخ کا رنگ لوہے کی زیادتی کے باعث سرخ ہوا تاہم بلیو بیری پر کی جانے والی تحقیق کے دوران ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائیڈروہیمیٹائٹ کا سرخ رنگ مریخ کی زمینی ساخت اور رنگت کا باعث ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر نے غلط معلومات کی روک تھام کیلئے نیا فیچر متعارف کرادیا