افغانستان سے لاکھوں مہاجرین کی آمد متوقع، پاکستان کا اجازت دینے سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan refuses to allow Afghan refugees to enter

اسلام آباد :پاکستان نے افغانستان سے مہاجرین کی ممکنہ آمد سے متعلق انتظامات مکمل کر لیے، کمشنر افغان مہاجرین عباس خان نے مزید افغان مہاجرین کو آنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ سنادیا۔

ذرائع کے مطابق افغان کمشنریٹ نے 3 کراسنگ پوائنٹس کے قریب مہاجر کیمپوں کے لیے مقامات کی نشاندہی کر لی ہے،افغانستان سے 5 لاکھ سے 7 لاکھ مہاجرین پاکستان آ سکتے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے مہاجرین قبول نہیں کریں گے۔

افغان مہاجرین کے کیمپوں کے لیے شمالی وزیرستان اور چترال کے سرحدی علاقوں کا انتخاب کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ افغان مہاجرین کے لیے طور خم بارڈر کے قریب ضلع خیبر اور غلام خان بارڈر کے قریب شمالی وزیرستان میں کیمپ لگیں گے۔

ذرائع کے مطابق چترال میں ارندو کراسنگ پوائنٹ کے قریب ضرورت پڑنے پر مہاجر کیمپ قائم کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:طالبان کا40طیاروں،2 ہزاربکتربند گاڑیوں سمیت امریکی ہتھیاروں کی بھاری تعداد پر قبضہ

کمشنر افغان مہاجرین عباس خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان نے مزید افغان مہاجرین کو آنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی انسانی المیہ ہوا تو پاکستان اس کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

انڈونیشیا نے افغانستان سے اپنا سفارتی مشن پاکستان منتقل کردیا۔انڈونیشیا کے وزیر خارجہ کے مطابق کابل میں ڈپلومیٹک مشن عارضی طور پر پاکستان سے کام کرے گا۔

ابتدائی طور پر کابل میں محدود سفارتی عملہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔انڈونیشین وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کی نئی پیشرفت پر محدود سفارتی عملے کیساتھ آپریشن جاری رکھنے کا پروگرام تبدیل کرنا پڑا۔

Related Posts