زراعت کے شعبے پر ایف بی آر ڈبل ٹیکس ختم کیے جائیں، منظور حسین وسان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Manzoor Wasan's interim bail extended till October 4

کراچی:وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی اور مشیر زراعت منظور حسین وسان نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زراعت کے شعبہ کھاد، زرعی ادویات اور بیج پر پر ایف بی آر ڈبل ٹیکس ختم کیے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ خان صاحب کو گذشتہ روز ہاری کنونشن میں یا تو درست طور پر بریفنگ نہیں دی گئی یا شاید وہ کچھ زیادہ ہی عقلمند بن رہے ہیں۔گذشتہ سال صرف چینی اور گندم کو امپورٹ کرنے کی مد میں وفاق نے 3 بلین ڈالر خرچ کئے ہیں۔

گندم اور گنے کی اگر ریکارڈ فصل پیدا ہوئی تو وزیر اعظم قوم کو یہ بھی بتائیں کہ پھر انہوں نے کیوں امپورٹ کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں صوبائی وزراء نے جمعرات کے روز سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

منظور حسین وسان نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعظم نے کسان کنونشن سے خطاب کیا، ان کی کچھ باتوں کا جواب دیا جانا ضروری ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے کسانوں کیلیے بہت اقدامات کیے ہیں، کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو فوائد دینگے۔کسان کنونشن میں بتایا گیا کہ یہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈھائی کروڑ کسانوں میں سے صرف ڈھائی لاکھ کسان کارڈ تقسیم کرنے کی بات کی گئی،منظور حسین وسان نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جگہ کے پیسے دوسری جگہ اور دوسری جگہ کے پیسے تیسری جگہ لگاتے ہیں۔

یہ دس فیصد کسانوں کو فائدہ دے کر ان سے 90 فیصد زائد وصول کرینگے، ہم گندم،گنا ودیگر بیرون ممالک بھیجا کرتے تھے، عمران خان نیکسانوں کو گیارہ سو ارب دینے کا اعلان کیا جو بے فائدہ ہے۔

وزیراعظم کا دعویٰ ہے کہ ہم نے ریکاڑد گندم کی پیداوارکی ہے اور دوسری جانب گندم امپورٹ بھی کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کپاس کا سیزن آنے والا ہے مگر کپاس کی قیمت طے نہیں ہوئی، یہ موٹر سائیکل کی خرید کو ترقی کہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف اور ق لیگ کے اتحاد میں دراڑیں نمایاں ہو چکی ہیں، فردوس عاشق

مشرف دور میں ترقی کا پیمانہ یہی تھی اوراسے جاناپڑا،پی پی نے کسانوں کے لیے بہت کام کیا ہے ہم نے کبھی گندم اور گنا امپورٹ نہیں کیا تھا، منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ ہم سندھ سیڈ کارپوریشن کو فعال کررہے ہیں۔

Related Posts