امید ہے بھارت سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے گا، دفتر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امید ہے بھارت سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے گا، دفتر خارجہ
امید ہے بھارت سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے گا، دفتر خارجہ

اسلام آباد: پاکستان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے متعلقہ قواعد و ضوابط کی پاسداری کرے گا کیونکہ وہ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے جارہا ہے۔

بھارت جو اس وقت دو سال کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے۔ اگست کے مہینے سے 15 ملکی طاقتور تنظیم کی صدارت سنبھالے گا۔

یو این ایس سی کی صدارت رکن ممالک کے ناموں کے حروف تہجی کے ترتیب کے بعد ماہانہ بنیاد پر گھومتی ہے۔ بھارت یکم جنوری 2021 کو یو این ایس سی کا غیر مستقل رکن بنا تھا اس طرح 31 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والی اپنی مدت کے دوران اسے دو مرتبہ صدارت ملے گی۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ جیسا کہ بھارت رواں ماہ کے لیے یہ صدارت سنبھال رہا ہے ، ہم اسے ایک بار پھر جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کی قانونی ذمہ داری کی یاد دلانا چاہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صدر سلامتی کونسل کے اجلاسوں کے انعقاد اور چلانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں اور قواعد و ضوابط کے مطابق کام کرنے کے بھی پابند ہوتے ہیں۔

ایک ہندوستانی سفارت کار نے کہا کہ بھارت نے اگست کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی ہے۔

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے ” ٹی این تریمورتی “نے جمعہ کو جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے”اسی مہینے میں سلامتی کونسل کی صدارت کرنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔” انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی صدارت کے دوران تین ترجیحی علاقوں میں “دستخطی تقریبات” منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں میری ٹائم سیکیورٹی ، امن قائم کرنا اور انسداد دہشت گردی شامل ہیں۔ “

میری ٹائم سیکورٹی ہمارے لیے اعلیٰ ترجیح ہے۔ سلامتی کونسل کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اس مسئلے کے لیے جامع پالیسی بنائے۔ تریمورتی نے کہا کہ امن قائم کرنا ہمارے دلی خواہش ہے کیونکہ امن قائم کرنے میں ہماری طویل اور اہم شمولیت ہے۔

بھارت کو صدارت اس وقت مل رہی ہے جب بھارت مقبوضہ کشمیر سے الحاق کی دوسری سالگرہ منانے کی تیاری کررہا ہے جبکہ افغانستان سے غیرملکی کا انخلاء بھی مکمل ہونے والا ہے۔ بھارت کی صدارت کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اس موقع پر سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کوئی بحث نہیں کر سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 5 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

Related Posts