کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے 2 ہزار کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فنڈز دینے کے لیے سب سے بہترین جگہ این آئی سی وی ڈی ہے، وزیراعلیٰ سندھ
فنڈز دینے کے لیے سب سے بہترین جگہ این آئی سی وی ڈی ہے، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کا پہلا کیس سندھ میں پچھلے سال فروری میں آیا تھا، تاہم کورونا کی پہلی لہر میں صوبہ سندھ میں اتنا زیادہ نقصان نہیں ہوا تھا۔ چوتھی لہر کے شروع ہوتے ہیں کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر 2 ہزار کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

کورونا کی تازہ ترین صورتحال پر کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں دوسری اور تیسری لہر کے دوران بھی کورونا سے زیادہ نقصان نہیں ہواتھا۔ تیسری لہر میں کورونا وائرس سے نادرن ایریاز میں زیادہ نقصان ہوا۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر کے دوران پنجاب میں تقریباً کرفیو لگا دیا گیا۔ ایک ڈیلٹا ویریئنٹ کا کیس کم سے کم 5 افراد کو ضرور متاثر کرتا ہے۔ ایک نجی اسپتال میں پچھلے دنوں 100 افراد کے نمونوں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں جو کیسز مثبت آئے ان میں سے 40 کیسز ڈیلٹا ویریئنٹ کے تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق گزشتہ ماہ صوبے میں 500 کیسز ڈیلٹا ویریئنٹ کے رپورٹ ہوئے تھے، جو بڑھ کر 3 ہزار ہو گئے ہیں۔ حکومت کی اچھی حکمت عملی کی وجہ سے کورونا کی پہلی لہر کے دوران بہت زیادہ نقصان سے بچ گئے تھے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ڈیلٹا ویرئینٹ بند جگہ پر زیادہ پھیلتا ہے۔ 2 ہزار کیسز روزانہ کی بنیاد پر آرہے ہیں ، 5 فیصد کو اسپتال داخلے کی ضرورت پڑتی ہے۔ لاک ڈاؤن لگانے سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کی اور تمام کو اعتماد میں لیا۔ سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جزوی لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لیے عوام سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں۔ عوام ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کریں تاکہ کورونا کے پھیلاؤ کو جلد از جلد روکا جاسکے۔ مخصوص شعبوں کو بند کیا جارہا ہے۔ کراچی میں جزوی لاک ڈاؤن 8 اگست تک رہے گا۔ لاک ڈاؤن کا نفاذ کل سے ہوگا ، 9 اگست سے پھر کھولنے کی جانب جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا ہے لاک ڈاؤن سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے ، کراچی میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 25 فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے۔ 9 دن سب نے مدد کی تو پھر صوبے کو کھولنے کی طرف جائیں گے۔ لوگ کہتے ہیں کہ کیا 9 دن بعد وباء ختم ہو جائے گی۔ نہیں یہ وباء ختم نہیں ہو گی بلکہ ہمارے اسپتال چوک ہونے بچ جائیں گے۔ ٹاسک فورس نے مشکل مگر سود مند فیصلے کیے۔

سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اپنے فیصلوں سے این سی او سی اور اسد عمر کو آگاہ کردیا ہے انہوں نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جزوی لاک ڈاؤن کی وجہ سے بڑی ٹرانسپورٹ کو بند کررہے ہیں تاہم چھوٹی ٹرانسپورٹ کھلی رہے گی۔ ریٹیل کی دکانیں بند رہیں گی۔ لوگوں کی ویکسینیشن کے لیے چھوٹی ٹرانسپورٹ کھلی رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ایکسائز آفس اسلام آباد نے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس جمع کرانے کے لیے دو ماہ کی توسیع کردی

Related Posts