کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء سے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرزبری طرح متاثر ہوئے ہیں اور انکی اکثریت دیوالیہ ہو گئی ہے۔
انکی بحالی کے لئے جامع پیکج کا اعلان کیا جائے تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو کر ملکی ترقی اور روزگارکی فرائمی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ ایمپلائمنٹ پروموٹرزبحال ہو کر مین پاور برآمد کر سکیں گے جس سے بے روزگاری میں کمی ہوگی جبکہ بیرونی ملک سے ترسیلات زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھیں گی۔
میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی دنیاکرونا ویکسین کی بدولت معاشی نارملائزیشن کی طرف جارہی ہے جس سے بیرونی ملک روزگار کے دروازے کھلیں گے۔
اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان میں اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز شعبہ کی بحالی اور اسے صنعت کا درجہ دینا ضروری ہے تاکہ بیرونی ملک پاکستا نیوں کے لیے روزگار کے حصول اور ترسیلات میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے۔
موجودہ حکومت نے معیشت کے بہت سے شعبوں کو توجہ دی ہے مگر اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرزکومسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے جنکی اکثریت دفاتر کے کرائے اور سٹاف کی تنخواہیں ادا کرنے کے قابل بھی نہیں رہے ہیں۔
اس لئے انھیں فوری طور پر انٹرسٹ فری قرضے دئیے جائیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ وبا ء سے بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند افراد بھی متاثر ہوئے ہیں۔
بیرون ملک ملازمتوں کے مواقع فی الحال کم ہو گئے ہیں اور لاکھوں افراد واپس آ گئے ہیں جبکہ پاکستان آئے ہوئے بہت سے افراد کو واپس جانے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔
میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 29.4 ارب ڈالر بھیجے جس سے ملک کے مالی مسائل میں کافی کمی آئی۔
ترسیلات کی رفتار بڑھانے کے لئے مین پاور کی برآمد ضروری ہے جس کے لئے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرزکے مسائل حل کئے جائیں کیونکہ بیرون ملک روزگار کے لئے جانے والوں کی بھاری اکثریت کو نجی شعبہ ہی باہر بھجواتا ہے۔
مزید پڑھیں: کورونا کیسزمیں اضافہ، گوادرمیں 15روز کیلئے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ