نوشہرو فیروز: 25 سالہ نوجوان کو حویلی میں بدترین تشدد کا نشانہ بناکر قتل کرنے کے بعد لاش پر تیزاب پھینک کر چہرہ مسخ کردیا۔ بااثر وڈیرے نے اپنے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوتے ہی اسلام آباد میں پناہ لے لی۔
وڈیرے کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد آنے والی پولیس ٹیم میں شامل ڈی ایس پی نے مبینہ طور وڈیرے کی گرفتاری کی جھوٹی خبر پھیلا دی۔ مقتول کے غریب ورثاء نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے اور وڈیرے کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
اس کیس کے حوالے سے موصول ہونے والی معلومات اور مقتول نوجوان شاہجہان کے ورثاء سے ہونے والی گفتگو کے مطابق تحصیل کنڈیارو گاؤں محبت ڈیرو جتوئی کے رہائشی 25 سالہ نوجوان شاہجہان علاقے کے بااثر وڈیرے اور پاکستان پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات کے دست راست عبدالغفار ڈیراج کی حویلی پر کام کرتا تھا۔
وڈیرے کے گھر چوری ہوئی تو اس نے شاہجہان کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ معلومات اکٹھی کرکے دے۔ چوری کا شبہ شاہجہان کے دو پڑوسیوں پر ہوا تو وڈیرے نے شاہجہان سے کہا کہ وہ کیس کا مدعی بنے۔ جس پر شاہجہان نے یہ کہتے ہوئے انکار کیا کہ میں غریب آدمی ہوں اور پڑوسیوں کے خلاف نہیں جاسکتا۔ اس واقعہ کے بعد شاہجہان نے وڈیرے کے بنگلے پر جانا چھوڑ دیا۔ جبکہ وڈیرہ مسلسل فون کرکے اسے بنگلے پر بلاتا رہا۔
30 جون 2021ء کو دن تقریبآ تین بجے وڈیرے کا منشی اختیار سولنگی شاہجہان کے گھر آیا اور اسے ساتھ لئے وڈیرے کے بنگلے چلا گیا۔ جس کے بعد شاہجہان کا موبائل فون بند ہوگیا۔ تین روز بعد 3 جولائی 2021ء کو شاہجہان کی مسخ شدہ لاش گھر کے نزدیکی ایریا سے برآمد ہوئی۔ مقتول نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بناکر موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا اور لاش کی شناخت مٹانے کے لئے ظالموں نے تیزاب پھینک کر اس کا چہرہ بری طرح جلا دیا تھا۔
مقتول کے ورثاء کے احتجاج پر پولیس نے وڈیرے کے خلاف واقعہ کا مقدمہ نمبر 66/21 درج کیا۔ تاہم پولیس ملزم کی گرفتاری میں ٹال مٹول سے کام لیتی رہی۔ یوں وڈیرہ اپنے علاقے سے فرار ہوکر اسلام آباد منتقل ہوگیا۔ مقتول کے ورثاء کا کہنا ہے کہ تین روز قبل ڈی ایس پی امداد سولنگی نے دعویٰ کیا کہ وڈیرے کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا ہے۔ تاہم پولیس کے اس دعوے میں کوئی حقیقت نہیں۔ صرف میڈیا کا دباؤ ختم کرنے کے لئے یہ جھوٹی خبر پھیلائی گئی۔
ورثاء کا کہنا ہے کہ ہماری اطلاع کے مطابق ملزم اس وقت بیماری کا بہانہ بناکر پمز اسپتال کے کارڈیالوجی وارڈ میں آرام کر رہا ہے۔ ورثاء کا مزید کہنا ہے کہ ڈی ایس پی امداد سولنگی ملزم کا قریبی دوست ہے۔ یہی وجہ ہے ملزم تاحال قانون کی گرفت سے آزاد ہے۔
ورثاء کا یہ بھی کہنا ہے کہ کم و بیش ایک ماہ قبل وڈیرے نے علاقے کی ایک غریب سید برادری سے تعلق رکھنے والی لڑکی کو منشی کے ذریعے اٹھوایا تھا اور حویلی پر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ دلخراش واقعہ بھی وڈیرے کی دہشت اور خوف کے باعث رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : چیئرمین بورڈز کی تقرری کا معاملہ ایک بار پھر عدالت پہنچ گیا