کھیلوں کی بحالی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وائرس کی وباء نے دنیا بھر میں کھیلوں کوبہت زیادہ متاثر کیا، جس کے باعث گزشتہ دو سالوں میں کھیلوں کو نظر انداز کیا گیا، وباء پر قابو میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اس کے باوجود کھیلوں کے بڑے ایونٹس کا انعقاد اب بھی ایک بہت بڑا اور معاشی چیلنج ہے۔

آئی سی سی ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی کا انعقاد اس سال کے آخر میں ہندوستان میں ہونا تھا۔ تاہم، ہندوستان کورونا وائرس کے باعث بہت زیادہ متاثر ہوچکا ہے، جس کے باعث وہ میگا ایونٹ کے انعقاد کی پوزیشن میں نہیں تھا۔ اب اس ایونٹ کو یو اے ای منتقل کردیا گیا ہے جبکہ کچھ میچز عمان میں بھی ہوں گے۔ ایونٹ کا انعقاد 17 اکتوبر سے 14 نومبر تک ہوگا لیکن پھر بھی خدشات موجود ہیں کیونکہ امارات ہونے والے اس میگا ایونٹ میں دنیا بھر کے کھلاڑی شریک ہوں گے۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو بھی متحدہ عرب امارات منتقل کردیا گیا تھا، جس کو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر مارچ میں اچانک روکنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا۔ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کو بھی اسی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اسے بھی بیرون ملک منتقل کردیا گیا۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات وبائی مرض کو بہت بہتر طریقے سے قابو کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔

عالمی سطح پر کھیلوں کو بہت احتیاط کے ساتھ منعقد کیا جارہا ہے۔ ٹوکیو اولمپکس اس سال کے آخر میں ایک سال کی تاخیر کے بعد محدود شائقین کے ساتھ منعقد ہوگا۔ جاپانیوں کی اکثریت اس ایونٹ کے انعقاد میں معاون نہیں تھی اور بہت سے بین الاقوامی کھلاڑیوں نے اس میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔ ادھر لندن میں جاری ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔

یورو کپ کا بھی انعقاد کیا جارہا ہے اور یہ آخری مراحل میں پہنچ چکا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ براعظم کے 11 ممالک میں منعقد کیا جارہا ہے، بجائے اس کے کہ ساری ٹیموں کو ایک ہی ملک میں طلب کرلیا جائے۔ اس لئے فائدہ مند ثابت ہوا ہے کہ کیونکہ اس سے رسد کے اخراجات کم ہوگئے ہیں اور کسی ایک ملک پر بوجھ نہیں پڑتا ہے۔ یہی طریقہ کار کھیلوں خصوصاً کرکٹ میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ آئی سی سی ورلڈ کپ ٹی 20 کے دوران بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

وبائی امراض کی وجہ سے ایک سال سے ویران کھیلوں کے گراؤنڈز میں رونق آتے ہوئے دیکھ کر شائقین کرکٹ خوش ہیں، مگراس سے زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہئے، جب تک وبائی امراض کا خطرہ ختم نہیں ہوتا ہے اس وقت تک دنیا بھر کے کھیلوں کے منتظمین کے لئے یہ سب سے اہم تشویش ناک بات ہے۔

Related Posts