ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ٹیکنیکل فورم ہے یا سیاسی فورم ہے، اگرفیٹف ٹیکنیکل فورم ہے تو ہمیں وائٹ لِسٹ میں ہونا چاہیے تھا مگر کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم پر خوف کی تلوار لٹکتی رہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کے فورم کو سیاسی بنانے کی کوشش کررہا جبکہ کچھ چاہتے ہیں کہ پاکستان پر مسلسل خوف کی تلوار لٹکتی رہے تاکہ وہ اپنے مقاصد حاصل کرسکیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان فیٹف کی فراہم کردہ 27 ڈیمانڈ میں سے 26 پوری کرچکا ہے۔ پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے خلاف جو اقداما ت کیے ہیں، اس کے بعد کوئی جواز نہیں کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ اپنی قومی ضرورت کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں اور پاکستان جلد ہی گرے لسٹ سے باہر آ جائے گا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھاکہ بھارت میں یورینیم کے پکڑے جانے کا معاملہ مختلف فورمز پر اٹھایا ہے۔ اگر یورنیم پکڑے جانے کا معاملہ پاکستان میں ہوتا توانڈیا نے آسمان سر پر اُٹھا لینا تھا۔
افغانستان کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ افغانستان امریکی فوجوں کے نکلنے کے بعد اگر خانہ جنگی ہوئی تو پاکستان اس کی زد میں آسکتا ہے، پاکستان میں اب پناہ گزینوں کا بوجھ اٹھانے کی مزید سکت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز نیویارک میں ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے ورچوئل اجلاس کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : کرپٹ اور نااہل حکمران فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنا رہے ہیں، مفتاح اسماعیل