شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت 10 جولائی تک منظور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shahbaz Sharif, Hamza Shahbaz's bail application granted till July 10

لاہور: عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر و اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف اوران کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت 10 جولائی تک منظورکرلی۔

شہباز شریف نے روسٹرم پر آکر اپنے حق میں دلائل دیئے،عدالت نے 10 جولائی تک ایف آئی اے کو گرفتاری سے روکتے ہوئے ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔

اس سے قبل ن لیگ کے رہنماء شہبازشریف نے کہا کہ سمجھ نہیں آئی ایف آئی اے نے مجھے کیوں طلب کیا؟،ایف آئی اے اہلکار جیل میں تفتیش کرنے آئے تھے،ایف آئی اے کو بتایا تھا شوگر ملز سے کوئی تعلق نہیں۔

شہبازشریف نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ ایف آئی اے کو بتایا کہ میرے بچے خود مختار ہیں، ایف آئی اے کو مکمل ریکارڈ فراہم کر چکے ہیں۔

عدالت نے شہباز شریف اورحمزہ شہباز کی درخواست ضمانت 10 جولائی تک منظورکرکے 10 جولائی تک ایف آئی اے کو گرفتاری سے روک دیااورایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔

واضح رہے کہ 15 جون کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کہا تھا کہ نے تین ماہ کے اندر کرپشن ختم کرنے کے دعویدار سرعام عوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈال رہے ہیں بدعنوانی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔

مزید پڑھیں: بلاول اور شہباز نے قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کو عالمی سطح پر شرمناک قرار دے دیا

وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز میری تقریر میں مداخلت کی کوئی مثال نہیں ملتی، تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اپوزیشن لیڈر بات کرے اور مداخلت کی جائے۔

انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس کا خمیازہ یہ بھگتیں گے اور تاریخ آپ کو ذمہ دار ٹھرائے گی۔ آپ نے ایوان کا تقدس مجروح کروایا ہے۔ اس دوران بھی حکومتی بنچوں سے شور شرابا جاری رہا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان مسلط ہوئے تو جی ڈی پی پہلے سال دو اعشاریہ ایک فیصد پر چلی گئی تھی۔ ایک کروڑ نوکریاں تو دور کی بات پچاس لاکھ لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا۔ آج ملک میں بے روزگاری کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

Related Posts