اسلام آباد: ضلع سانگھڑ کے گوٹھ کڑیو بچل خان بودانی کا ظلم کا شکار خاندان انصاف کے حصول کے لیے وفاقی دارالحکومت پہنچ گیا ہے۔ متاثرین نے وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے اور جن ظالموں نے ہمارے پیاروں کو قتل کیا ان کو گرفتار کرکے قرارواقعی سزا دی جائے۔
ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گوٹھ کڑیو بچل خان بودانی متاثرہ خاندان نے بتایا ہے کہ اپنے گاؤں کے زمیندار امیر علی ولد میاں بخش کا زمین کاشت کرتے ہیں اور اس گاوں میں تقریباً دو سو سال سے رہائش پذیر ہیں یہ زمین امیر علی نے 2018 میں سجاد بودانی سے خرید لی تھی جس کا کیس اب تک 16 سول کورٹ ٹنڈو آدم میں چل رہا ہے۔
زاہد عمرانی جن کا تعلق سندھ کی حکمران جماعت سے ہے اور قبضہ گروپ ہے۔ انہوں نے سجاد بودانی سے خفیہ معاہدہ کرکے زمین اپنے نام کروالی۔ اب زاہد عمرانی ہمیں مسلسل گھر خالی کرنے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا تھا۔ 20 مارچ 2020 کو تقریبا ڈیڑھ بجے زاہد عمرانی نے سیکڑوں افراد کے ساتھ ہمارے گھروں اور کھیتوں پر حملہ آور ہوئے اور کٹی ہوئی گندم کو آگ لگائی دی۔ جبکہ زاہد عمرانی کے مسلح کارندوں کی فائرنگ سے ہمارے دو پیارے جاں بحق جبکہ خواتین سمیت 27 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
متاثرہ خاندان کا کہنا تھا کہ ہماری درخواست پر ایف آئی آر تک نہیں کاٹی ، جب ہم نیشنل ہائی وے پر لاشوں کے احتجاج کیا تو ایف آئی آر کاٹی گئی مگر آج تک تمام ملزمان ضمانتوں پر آزاد گھوم رہے ہیں۔
ایم ایم نیوز سے مزید گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاندان کے افراد کا کہنا تھاکہ زاہد عمران کے غنڈے ہم دھمکیاں دیتے ہیں ، ہمارے لیے راتوں کو سونا دشوار ہوگیا ہے۔ ہم وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں ظالم زاہد عمرانی کے ظلم و ستم سے بچایا جائے اور اس کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : منگھوپیر میں 22سالہ قدیم مسجد شہید، پولیس کا درخواست لینے سے انکار