گھوٹکی ٹرین حادثہ، بچ جانے والے ڈرائیور کا دلخراش بیان سامنے آگیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈہرکی ٹرین حادثہ، انکوائری رپورٹ میں حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں
ڈہرکی ٹرین حادثہ، انکوائری رپورٹ میں حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں

گھوٹکی: گذشتہ شب گھوٹکی اسٹیشن پر ملت ایکسپریس کی بوگیاں ڈی ریل ہوکر ڈاؤن ٹریک پر جاگری، جس کے نتیجے میں مخالف سمت سے آنے والی سرسید ایکسپریس ان سے ٹکراگئی، دلخراش حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 40تک جاپہنچی ہے۔

گھوٹکی اسٹیشن پر افسوس ناک حادثہ کیسے رونما ہوا؟ معجزانہ طور پر بچ جانے والے انجن ڈرائیور سرسید ایکسپریس نے دلخراش واقعہ بیان کردیا۔

انجن ڈرائیور سرسید ایکسپریس اعجاز شاہ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روہڑی اسٹیشن سے نکلنے کے بعد ٹرین مقررہ اسپیڈ پر تھی کہ اچانک ملت ایکسپریس کی بوگیاں ڈی ریل ہوتی نظر آئیں۔

ڈرائیور کا کہنا تھا کہ فاصلہ کم ہونے پر ٹرین ملت ایکسپریس کی ڈی ریل بوگیوں سے ٹکراگئی۔انجن ڈرائیور سرسید ایکسپریس نے بتایا کہ حادثے کے بعد دو گھنٹے تک انجن میں پھنسا رہا۔

ڈرائیور کے مطابق مقامی افراد نے دو گھنٹے بعد مجھے ریسکیو کیا۔اطلاعات کے مطابق گھوٹکی کے علاقے ریتی میں پیش آنے والے دلخراش حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد40تک جاپہنچی ہے۔

علاقے میں پاک فوج سمیت ریسکیو اداروں کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔حادثے کے فوری بعد اپ اینڈ ڈاؤن ٹریک پر ٹرینوں کی آمدروفت مکمل طور پر معطل ہوچکی ہے۔

اندورن ملک چلنے والی ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنوں پر روک دیا گیا ہے، شدید گرمی اور حبس کے باعث ان ٹرینوں میں موجود مسافر شدید اذیت سے دوچار ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی جانیوالی سرسید ایکسپریس کا ملت ایکسپریس سے تصادم، 30 سے زائد افراد جاں بحق

Related Posts