ٹرین حادثہ، ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس کے تصادم کی وجوہات سامنے آگئیں

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Khyber Mail bogey derails near Hyderabad

کراچی: ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے تصادم کی وجوہات سامنے آگئی ہیں، ٹرین ڈرائیور کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے ثابت ہوجائے گا، میں سویا ہوا نہیں تھا۔

تفصیلات کے مطابق سر سید ایکسپریس ٹرین کے ڈرائیور اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ رات کو 3 بج کر 40 منٹ پر کراچی آنے والی ملت ایکسپریس کے ڈبے گرے ہوئے نظر آئے لیکن ہنگامی بریک نے کام نہیں کیا۔

سر سید ایکسپریس کے ڈرائیور نے کہا کہ ڈبے گرے ہوئے دیکھنے کے بعد میں نے ہنگامی بریک لگانے کی بہت کوشش کی لیکن گاڑی نہیں رکی اور ملت ایکسپریس سے جا ٹکرائی جو پہلے ہی حادثے کا شکار ہوچکی تھی۔

ڈرائیور کے بیان کے مطابق سر سید ایکسپریس کی 2 ائیر کنڈیشنڈ بزنس کلاس بوگیاں اور ایک ڈائننگ کار کے علاوہ ملت ایکسپریس کی 3 اے سی بزنس اور 8 اکانومی کلاس بوگیاں ڈاؤن ٹریک پر گر گئیں۔ اعجاز احمد اور اسسٹنٹ ڈرائیور حادثے کے وقت جاگ رہے تھے۔

دوسری جانب ٹرین حادثے کے نتیجے میں ایک شادی کے گھر میں بھی صفِ ماتم بچھنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ جائے حادثہ پر موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ٹرین میں ایک بارات کی موجودگی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

جائے حادثہ سے دولہے کا کلہ اس ڈبے کے قریب سے ملا جو حادثے میں سب سے زیادہ متاثر ہوا جسے کاٹ کر میتیں برآمد کی گئیں۔ حادثے کے نتیجے میں دولہے سمیت باراتیوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔

حادثے کا شکار ہونے والی ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جبکہ سر سید ایکسپریس پنجاب سے کراچی جارہی تھی۔ ملت ایکسپریس کی بوگیاں پہلے ہی پٹڑی سے اتر چکی تھیں جس کے بعد سر سید ایکسپریس ڈی ریل ہونے والی بوگیوں سے تصادم کا شکار ہوئی۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے ڈہرکی ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریلوے کے حفاظتی اقدامات پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے گھوٹکی کے مقام پر صبح کے وقت ہونے والے خوفناک ٹرین حادثے سے بے حد افسوس ہوا ہے جس کے نتیجے میں 30 مسافر جاں بحق ہو گئے۔

مزید پڑھیں: ٹرین حادثہ، وزیرِ اعظم کا ریلوے کے حفاظتی اقدامات پر تحقیقات کا حکم

Related Posts