اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جبکہ دونوں ممالک کے مابین تاریخی، ثقافتی اور مذہبی روابط بے حد گہرے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تاجکستان اور پاکستان کے صدور کی ملاقات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی۔ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے۔
دونوں ممالک کے تعلقات کے متعلق گفتگو کے دوران صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان تجارت، معیشت، ثقافت، تعلیم اور دفاع کے شعبہ جات میں تعاون کی خاطر خواہ صلاحیت کے حامل ہیں۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کا رجحان جغرافیائی سیاست سے ہٹ کر جغرافیائی اقتصادیات اور معاشی ترقی کی طرف ہو چکا ہے۔ دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کیلئے کاروباری برادریوں میں باہمی تعاون وقت کی ضرورت ہے۔
ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور بھی زیرِ غور آئے۔ صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ فلیگ شپ کاسا 1000 ٹرانسمیشن لائن منصوبے کی جلد تکمیل بے حد ضروری ہے کیونکہ پاکستان وسطی ایشیاء سے علاقائی روابط کیلئے کوشاں ہے۔
اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین معیشت، تجارت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں جبکہ باہمی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
تاجکستان کے صدر نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین بہتر روابط دونوں ممالک کی حکومتوں اور عوام کے مابین معاشی تعلقات بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیں گے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان اور تاجک صدر امام علی رحمان کے مابین ون ٹو ون ملاقات ہوئی جس کے دوران پاک تاجک تعلقات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔
گزشتہ روز تاجک صدر امام علی رحمان 2 روزہ دورے کیلئے پاکستان پہنچے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صدرِ تاجکستان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
بعد ازاں وزیرِ اعظم ہاؤس میں عمران خان نے تاجکستان کے صدر کا استقبال کیا۔ مسلح افواج نے صدر امام علی رحمان کو21 توپوں کی سلامی پیش کی، صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم اور تاجک صدر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر سیرحاصل گفتگو