ناصرحسین شاہ سابق وزیرِ اعظم پر برہم، شاہد خاقان کی گفتگو کو آمرانہ قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناصرحسین شاہ سابق وزیرِ اعظم پر برہم، شاہد خاقان کی گفتگو کو آمرانہ قرار دے دیا

کراچی: وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے سابق وزیرِ اعظم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کی گفتگو کو آمرانہ قرار دے دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ملک کو تباہ کرنے والے بد ترین آمر ضیاء الحق کی کابینہ کے رکن کے بیٹے شاہد خاقان کیا قوم کو بتانا پسند کریں گے کہ انہوں نے قوم پر کون سا احسان کیا ہے؟

پیغام میں وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی قوم کو بتائیں کہ انہوں نے پارسائی کا ایسا کون سا نوبل انعام جیت لیا ہے کہ اپنے علاوہ انہیں ہر شخص جھوٹا اور چور نظر آتا ہے۔ عباسی صاحب کا آمرانہ اندازِ گفتگو ناقابلِ قبول ہے۔ 

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت میں وزیرِ اطلاعات ناصر حسین شاہ کا یہ بیان پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ہے جنہوں نے حال ہی میں پی پی پی رہنماؤں پر شدید تنقید کی۔

ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں واپسی کے پیپلز پارٹی کے ممکنہ فیصلے کے تناظر میں کہا کہ اگر شوکاز نوٹس کا جواب دئیے بغیر پی پی پی اپوزیشن اتحاد میں واپس آئی تو میں پی ڈی ایم کا عہدہ چھوڑ دوں گا۔

اسی طرح کا بیان شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ ماہ 12 اپریل کو بھی دیا تھا۔ ن لیگی رہنما نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری جو پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں، انہیں ذمہ داری سے بات کرنی چاہئے، تماشانہ نہ لگائیں۔ اگر پی پی پی کے سی ای سی اجلاس میں میرا خط پھاڑا گیا ہے تو میرا جواب بھی خدا حافظ ہوگا۔ 

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پی ڈی ایم میں پیپلز پارٹی کی واپسی پر جنرل سیکریٹری کی نشست چھوڑنے کے اعلان پر شاہد خاقان عباسی کے بیان کی حمایت کی ہے۔ گزشتہ روز مریم نواز نے کہا کہ سابق وزیرِ اعظم کا جو مؤقف ہے، میرا بھی وہی ہے۔

سابق وزیرِ اعظم کی حمایت کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان کا مؤقف بھی ایک ہے۔ پی ڈی ایم پہلے سے موجود ہے، اپوزیشن کا کوئی نیا اتحاد نہیں۔ پی ڈی ایم نے رمضان کے بعد اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا تھا جو آج کل میں منعقد ہوگا۔

پیپلز پارٹی رہنماؤں کے مؤقف کی کھل کر تردید کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ پی پی پی نے پی ڈی ایم کا جو شوکاز نوٹس پھاڑ کر پھینک دیا تھا، پی ڈی ایم میں واپسی کا فیصلہ اس کا جواب دینے کے بعد کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کو عوامی قوت کیساتھ متحرک کیا جائے گا، فضل الرحمان

Related Posts