مختلف اقسام کے آموں کو برآمد کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mango Export in pakistan

ملتان:پاکستان میں پھلوں کے بادشاہ سندھڑی سمیت مختلف اقسام کے آموں کو برآمد کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔

بیرون ممالک میں کورونا وائرس کی پابندیوں کے باعث برآمد کندگان کشمکش کاشکار ہیں، کہ آیا انہیں آم بر آمد کرنے کی اجازت ملے گی یا نہیں؟

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پھلوں کے بادشاہ سندھڑی سمیت مختلف آموں کی اقسام اترنا شروع ہوگئی ہیں، رواں سال 17 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد آم کی پیداوار کا امکان ہے۔

حکومت نے اس سال ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن آموں کی برآمد کا ہدف مقرر کیا ہے جس میں 3 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن سے زائد سندھ کا آم بھی شامل ہے،تاہم برآمد کنندگان غیر یقینی کیفیت میں مبتلا ہیں۔

سندھ آبادگار بورڈ کے نائب صدر محمود نواز شاہ کے مطابق سندھ کے اندر آم کی پیداوار تین لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن ہے اور 90 ہزار ایکڑ پر آم کی کاشت ہے تاہم اس وقت غیر یقینی صورت حال ہے کیوں کہ بیرون ممالک جہاں ہمارا آم جاتا ہے وہاں طلب کم ہے۔

فی الحال ڈیڑھ لاکھ ٹن ایکسپورٹ کا ٹارگٹ رکھا ہے۔آبادگار کے مطابق آموں کی بذریعہ ہوائی جہاز برآمد کے لیے گزشتہ سال کرایوں میں اضافہ کیا گیا، برطانیہ اور یورپ کیلئے ایک کلو کا کرایہ 180 روپے سے 600 کر دیا گیا۔

آبادگاروں کے مطابق حکومت اگربرآمدات میں حائل مسائل کو ختم کرکے سہولیات فراہم کرے تو صرف آم کی برآمدات 120 ملین ڈالرز سے بڑھا کرکئی گنا زائد زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب سوات میں آڑو ں کے کاشتکا روں کو بھی لاک ڈاؤن اور ٹرانسپورٹ کے مسائل کا سامنا ہے اور انہیں بھی فصل کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں۔

Related Posts