حیدرآباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے پاس کورونا کی ویکسین خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہیں، ماضی میں جن کے پاس اختیار تھا انہوں نے انتخابی اصلاحات کے لیے کچھ نہیں کیا آج شرفاء اعظم ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پورے سندھ میں منشیات فروشی ہورہی ہے بھتہ پولیس کو جاتا ہے۔
حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی پاکستان کے لیے سرمایہ بھجتے ہیں، انہیں ووٹ کا حق دیا جائے گا، سینیٹ میں منڈی لگی ساری قوم نے دیکھی، الیکٹرک ووٹنگ مشین کے آنے سے انتخابات میں بہتری آئے گی، نومینیشن فارم کی فیس بھی بڑھائی جارہی ہے، نئے پاکستان میں نئے الیکشن کی طرف جائیں گے، اگر سیاسی جماعتوں نے ساتھ نہیں دیا تو قوم انہیں جان لے گی۔
بشیر میمن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ میں اے ڈی خواجہ، آفتاب پٹھان جیسے قابل افسران ہیں، اور بشیر میمن جیسے بھی افسران بھی ہیں، بشیر میمن نے ایک سینیٹر کی سیٹ کے لیے ڈرامہ کیا، کل کے پروگرام میں میمن صاحب کی ٹانگیں کانپ رہی تھی۔ اب بشیر میمن صرف ڈی جی کی پوسٹ پر رہنے کے لیے گڑگڑا رہے تھے۔
حلیم عادل شیخ نےکہا پورے سندھ میں سرعام منشیات فروش ہورہی ہے،حیدرآباد سے 60 لاکھ کا بھتہ پولیس افسران کو جاتا ہے،سرعام دکانوں پر منشیات فروخت ہورہی ہے، نوجوان کینسر میں مبتلا ہورہے ہیں، منشیات پولیس فروخت کروا رہی ہے، بابر خانزادہ کو قتل کردیا جاتا ہے اس کی رپورٹ تبدیل کردی جاتی ہے،بابر خانزادہ کو پولیس نے قتل کیا، تھانے اور عقوبت خانے الگ بنے ہوئے ہیں۔
قائد حزب اختلاف سندھ کا کہنا تھا کہ پہلے کتوں کے لیے 92 کروڑ رکھے وہ سندھ حکومت کھا گئی، اب کتے پکڑنے کے لیے کرائے پر سوزوکی لے آتےہیں، آج کووڈ کی ویکسین نہیں مل رہی ہے، ویکسین خریدنے کی پیسے نہیں ان کے پاس، کتوں اور ٹڈی دل کے گاڑیوں کے پیسے ضرور موجود ہیں، وفاقی حکومت ہر چیز صوبے کو دے رہا ہے۔ پنجاب ویکسین خرید سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے والے صرف کرپشن کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا بحریہ کے سندھ کی زمینوں پر قبضوں کے خلاف میں پہلا شخص ہوں جس نے آواز بلند کی، ملیر سے منتخب نمائندے خاموش بیٹھے ہیں۔ زمینوں پر قبضے کرانے میں پیپلزپارٹی شامل ہے۔ سندھ کے تاریخی ہمارے گاؤں زبردستی خالی کروائے جارہے ہیں، بحریہ ٹاؤن کا مطلب آصف زرداری ہے، سندھ اسمبلی میں ہم قرارداد لارہے ہیں، یہ سب پیپلزپارٹی کروارہی ہے ایسا ہونے نہیں دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کسٹم حکام اور کراچی پولیس کی کارروائیاں، 2 گاڑیاں ضبط، 792ملزمان گرفتار