کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے بیان پر افسوس ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ سیلکٹر نے پیپلز پارٹی کو کامیاب کروایا ہے۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی نشست 249 پر ہمارا انتخابی مقابلہ مسلم لیگ (ن) سے نہیں بلکہ کالعدم تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ تھا۔
پیپلزپارٹی کے دیگررہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےوزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب سے 10 روز قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر کو فون پر آگاہ کیا گیا تھا کہ کووڈ 19 کا بھانہ بنا کر انتخاب سے بھاگ نہیں رہے اور غلط فہمی ہے کہ حلقے میں مسلم لیگ (ن) آگے ہے۔
سعید غنی کا کہناتھا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت ضمنی انتخاب کو لے کر الزامات لگاتی رہی ہے۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ ‘ مسلم لیگ (ن) ڈسکہ ضمنی انتخاب کیسے جیتی؟۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے ٹی ایل پی چیلنج ہے اور ہمیں اندازہ نہیں ہورہا تھا کہ وہ کتنے ووٹ لیں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ساز باز کیے بغیر کوئی جماعت ضمنی انتخاب نہیں جیت سکتی تو پھر مسلم لیگ (ن) نے تین ضمنی انتخابات میں کامیابی کیسے حاصل کی؟
مریم نواز کی گرفتاری کےحوالے بات چیت کرتے ہوئےسعید غنی کا کہنا تھا کہ نیب کو حکم دیا جاتا ہے کہ مریم نواز کو گرفتار کرنے سے 10 دن پہلے بتایا جائے ، کیا یہ ڈیل نہیں ہے؟ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کو مناسب آدمی سمجھ کر ان کا احترام کرتا تھا۔
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور خورشید شاہ کو ضمانت مل جائے تو ڈیل ہے لیکن شہباز شریف، حمزہ شہباز، شاہد خاقان عباسی کو ضمانت مل جائے تو اصولوں کی فتح ہے، یہ دوہرا معیار نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کون سی طاقتیں تھی جنہوں نے شاہد خاقان عباسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکلوایا اور انہوں نے نواز شریف سے ملاقات کی، شاہد خاقان عباسی نے بھی کبھی اس کا تذکرہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کے عظیم فلم ساز ستیہ جیت رے کی آج 100ویں سالگرہ منائی جارہی ہے