کراچی:بلاول زرداری کے بیان پر قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلاول زرداری اپنے نافرمان اور نااہل ترجمانوں کو تبدیل کریں۔
کے پی کے میں ہر خاندان کے پاس دس لاکھ تک کا مفت علاج کرانے کی سہولت موجود ہے، سندھ کے لوگوں کے پاس ایمبولنس تک موجود نہیں ہے، سندھ کی عوام کو صحت کی سہولیات دینے کی پی پی مخالف ہے۔
سندھ میں آٹے،چینی، دودھ، سبزیوں اور دیگر اشیا کی قیمتوں سے وفاق کا تعلق نہیں، منافع خوروں سے 10 پرسنٹ پی پی کے بھتہ خور وصول کررہے ہیں، پی پی کے چیئرمین ہمیشہ اپنے کردار کی طرح چھوٹی باتیں کرتے ہیں۔
بلاول وزیراعظم کو چور کہنے کی بجا اپنے والد کا کردار بھی دیکھ لیں، بلاول زرداری مہنگائی پر سب سے پہلے اپنے وزیراعلی کو برطرف کریں، بلاول وزیراعظم کو چور کہنے کی بجا اپنے والد کا کردار بھی دیکھ لیں۔
بلاول کے غیر سنجیدہ بیانات سے پارٹی رہنما خود پریشان ہیں، کورونا کی صورتحال پی پی کے لیے مال کما کی صورتحال بننے نہیں دیں گے۔
دوسری جانب ٹنڈوالہیار نوجوان بابر خانزادہ کے کیس میں پولیس افسران کی عدم گرفتاری پر قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے بیان دیتے ہوئے کہا ایس ایچ او عرفان چانڈیو قتل میں ملوث ہونے کے باوجود کئی دن تک ایس ایچ اور کی سیٹ پر موجود رہا اگر پہلے ہی دن اسکو لاک اپ کر دیا جاتا تو بھاگ نہیں سکتا تھا۔
ان دونوں انسپکٹرز کو مفرور کرا کر بعد پیٹی بھائیوں کو کیس سے نکال دیا جائیگا۔ مگر ہم اس کیس کا پیچھا کرینگے اور انکو سزا دلوائیں گے۔ آئی جی صاحب اگر سنجیدہ ہیں تو ان دونوں مفروروں کو گرفتار کرائیں۔
ایس ایچ او سی آئی اے امتیاز ڈومکی کا مفرور ہونا یہ بات ثابت کرتا ہے کہ ضلع کے اعلی افسران اس بھتہ خوری اور قتل میں ملوث ہیں، آئی جی سندھ کی جانب سے ہر قسم کی اسپیشل اور سی آئی اے ختم کر دی گئی ہے اس کے باوجود ضلعوں میں ان لوگوں کی موجودگی باعث تشویش ہے۔
صرف چھوٹے پولیس اہلکاروں کو گرفتار کروا کے ایس ایچ او عرفان چانڈیو، سی آئی اے امتیاز ڈومکی کو مفرور کرانے میں ضلعے افسران کا ہاتھ ہے۔ آئی جی سندھ فوری طور پر ان افسران کو گرفتار کرائے اور کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
اگر ان پولیس افسران کو گرفتار نہیں کروایا جاتا تو اس بات سے ثابت ہوتا ہے کہ ضلعے افسران بھی کیس میں ملوث ہیں، پولیس افسران کو فرار گرانے پر ضلع ٹنڈو الہیار کے افسران کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جلد سے جلد ملزمان گرفتار نہیں کئے جاتے تو ہم احتجاج کا دائرہ بڑھائیں گے، بابر خانزادہ کے ورثا کو انصاف دلوانے کے لئے ہر ممکن مدد کریں گے۔