اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ بند ہونے سے محنت کش ٹیکسی ڈرائیورز کے گھروں میں فاقے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ بند ہونے سے محنت کش ٹیکسی ڈرائیورز کے گھروں میں فاقے
اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ بند ہونے سے محنت کش ٹیکسی ڈرائیورز کے گھروں میں فاقے

اسلام آباد:شہر اقتدار میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران مزدور طبقہ محنت کش طبقہ ٹیکسی ڈرائیور زسب سے زیادہ متاثر ہوئے،روزگار نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں فاقوں کی نوبت آن پہنچی۔ ٹرانسپورٹ بند ہونے کے سبب محنت کش طبقہ کسم پرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگیا۔

محنت کشوں نے اسی حوالے سے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی پہلی دوسری اور تیسری لہر کے دوران ہم لوگوں کے گھروں میں کھانے کی کوئی چیز موجود نہیں۔

ٹیکسی ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ ہم صبح سویرے مزدوری کرنے کے لیے گھر سے نکلتے ہیں،سارا دن انتظار کرتے ہیں اور خالی ہاتھ گھر جاتے ہیں تو بچے ہمارے منہ دیکھتے ہیں کہ آج بھی خالی ہاتھ لوٹ آئے ہیں۔

ہم لوگ بہت کرب میں مبتلا ہیں،مہنگائی اتنی ہو چکی ہے کہ بچوں کو ایک وقت کا کھانا بھی میسر نہیں،دو دو گھنٹے لائن میں لگ کر شناختی کارڈ دکھا کر صرف دو کلو چینی ملتی ہے ہم لوگ بہت پر امید تھے کہ پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے اب ملک میں خوشحالی ہوگی۔

مزدوروں کو روزگار ملے گا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا،ہم لوگ ٹیکسی چلاتے ہیں، جب ٹرانسپورٹ بند کر دی جاتی ہے تو ہمارا روزگار جو تھوڑا بہت ہوتا ہے وہ بھی بند ہوجاتا ہے،ہمارے گھر کرائے پر ہیں، بجلی کے بل گیس کے بل ادا کرنے ہوتے ہیں،ہماری مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

مزدوری نہ ہونے کی وجہ سے ہم لوگ بچے تک نہیں پڑھا سکتے،حکومت کو غریب کا سوچنا چاہیے،غریب مزید غریب تر ہوتا جارہا ہے،جبکہ امیر امیر سے امیر تر ہوتا جا رہا ہے ہمیں ریلیف دیا جائے۔

رمضان المبارک کے مہینے میں راشن دیا جائے تاکہ ہم بھی اس ماہ مبارک کو اچھے طریقے سے گزار سکیں، ہماری حکومت اسلام آباد انتظامیہ سے اپیل ہے کہ خدا کے لئے ہمارا بھی سوچا کریں اور ٹرانسپورٹ پر پابندی نہ لگائیں تاکہ ہم باعزت طریقے سے روزگار کما سکیں۔

Related Posts