ٹک ٹاک پر لاکھوں بچوں نے مقدمہ کردیا، ہر بچے کو ہزاروں پاؤنڈز ملنے کی امید

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹک ٹاک پر لاکھوں بچوں نے مقدمہ کردیا، ہر بچے کو ہزاروں پاؤنڈز ملنے کی امید
ٹک ٹاک پر لاکھوں بچوں نے مقدمہ کردیا، ہر بچے کو ہزاروں پاؤنڈز ملنے کی امید

مشہورومعروف ایپ ٹاک ٹاک پر لاکھوں بچوں نے مقدمہ دائر کردیا ہے اور اگر بچے یہ مقدمہ جیت گئے تو ہر بچے کو فی کس ہزاروں پاؤنڈز مل سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بچوں کی سابق کمشنر این لانگ فیلڈ نے معروف ایپ کو قانونی طور پر چیلنج کردیا جس کے تحت ٹک ٹاک کو بچوں کے ڈیٹا کو جمع اور استعمال کرنے سے متعلق مختلف الزامات کا سامنا ہے۔

این لانگ فیلڈ کا یہ دعویٰ برطانیہ سمیت یورپی یونین ممالک کے لاکھوں چائلڈ ٹک ٹاک اسٹارز کی طرف سے دائر کیا گیا۔ یہ وہ بچے ہیں جو 25 مئی 2018ء سے ٹک ٹاک استعمال کر رہے ہیں۔

دوسری جانب ٹک ٹاک نے مقدمے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے عدالت میں اس کامقابلہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ درخواست گزار وکلاء کہتے ہیں کہ ٹک ٹاک بچوں کے فون نمبر، ویڈیو، لوکیشن اور دیگر ڈیٹا اپنی مرضی سے استعمال کرتا ہے۔

وکلاء کا دعویٰ ہے کہ بچوں اور والدین کی مرضی کے بغیر ٹک ٹاک بچوں کا ڈیٹا جمع کرتا ہے جسے بیچ کر پیسے کمائے جاتے ہیں۔ ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ ہم بچوں سمیت تمام صارفین کی رازداری اور حفاظتِ معلومات کا بھرپور خیال رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے بچاؤ کیلئے حفاظتی سامان جنگلی حیات کیلئے قاتل قرار

Related Posts