لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی ضمانت اور رہائی سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ 2 رکنی ججز یبنچ کے ایک رکن جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ضمانت کی درخواست منظور نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے صدر اور قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کی رہائی خطرے میں پڑ گئی، لاہور ہائی کورٹ کے تحریری فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف کی ضمانت صرف ایک جج جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے منظور کی۔
عدالت نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی ضمانت کا معاملہ ریفری جج کے سپرد کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کا کہنا ہے کہ سماعت کے بعد ضمانت منظور کرنے کا مختصر فیصلہ سنایا گیا۔
جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ جب لاہور ہائیکورٹ میں یہ فیصلہ جسٹس اسجد گھرال کے سامنے رکھا گیا تو انہوں نے اختلافی نوٹ تحریر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔2 رکنی ججز بینچ میں اختلاف کے باعث فیصلہ الگ الگ لکھا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ جسٹس اسجد گھرال اور جسٹس سرفراز ڈوگر میں اختلاف کے باعث معاملہ ریفری جج کے سپرد کیا جائے جو شہباز شریف کی ضمانت پر فیصلہ کرے گا جس کی تقرری کے لیے چیف جسٹس سے درخواست کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف 14 اپریل کو ضمانت کی منظوری کے باوجود رہائی سے محروم ہیں۔
آج سے 4 روز قبل لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی ضمانت کیلئے دی گئی درخواست منظور کر لی تھی، تاہم شہباز شریف کی رہائی تاحال عمل میں نہیں لائی جاسکی۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف 14 اپریل کو ضمانت کی منظوری کے باوجود رہائی سے محروم