کراچی: کراچی بینکوئٹس ایسوسی ایشن نے 15 رمضان سے شہر بھر میں ہالز کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب ریسٹورنٹس کھلے ہیں تو شادی ہالز کھولنے میں کیا مشکل ہے۔
کراچی پریس کلب میں آل پاکستان کیٹرز ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن اور کراچی بینکوئٹس ایسوسی ایشن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے۔ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کیٹررز ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین قیص منصور شیخ نے کہا کہ سندھ خصوصا کراچی میں کورونا کیسز انتہائی کم ہیں ایسے میں شادی ہالز کی بندش کے باعث 10 لاکھ افراد کا روزگار داؤ پر لگ گیا ہے۔
قیص منصور شیخ کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹس کو آئوٹ ڈور کی اجازت ھے ہمیں بھی اوپن ائیر میں مکمل ایس او پیز کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ ھم 15 رمضان المبارک سے شادی ہالز کھول دینگے۔
راؤ وقاص صدر کراچی ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی میں کورونا کیسز کی کمی کے باوجود شادی ہالز بند ہیں جبکہ ریسٹورنٹس کھلے ہیں یہ منطق سمجھ سےبالا ہے۔
راؤ وقاص کا کہنا تھا کہ طویل عرصے کے لاک ڈاؤن کے بعد شادی ہالز کھولے گئے تھے دوبارہ بندش سے ہمارے کاروبار تباہ ہو گئے ہیں ، ورکرز بےروزگار ہو رہے ہیں۔ کاروبار نہیں ہوگا تو ورکرز کا تنخواہیں کہاں سے دیں گے۔
کراچی بینکوئٹس ایسوسی ایشن کے صدر شارق میمن کا کہنا تھا کہ شادی ہالز کی بندش سے مالی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ این سی او سی کے مطابق 8 فیصد زائد کورونا کی کیسسز کی شرح جہاں ہو وہاں بندش کی جائے۔
شارق میمن کا کہنا تھا کہ کراچی میں کرونا کیسز انتہائی کم ہیں۔ کورونا کیسسز میں کمی سندھ حکومت کی کامیابی ھے۔
شارق میمن کا کہنا تھا کہ شادی ہالز مالکان شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں آخر پابندی کا اطلاق شادی ہالز اور بینکوئٹس سے شروع ہوتا ہے۔ شادی ہالز اور بینکوئٹس والوں نے حکومت کا کیا بگاڑا ہے؟؟؟