اسلام آباد: وفاقی حکومت اور تحریکِ لبیک (ٹی ایل پی) کے مابین مذاکرات جاری ہیں جس کے نتیجے کے طور پر مولانا سعد رضوی کی رہائی آج ہی متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کا یہ مطالبہ ہے کہ مولانا سعد رضوی کو چھوڑ دیا جائے۔ باوثوق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ٹی ایل پی سے مذاکرات کے دوران حکومت فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کیلئے 6 ماہ کا وقت مانگ رہی ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ اگر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کردیا گیا تو یورپی یونین ممالک بھی پاکستان سے سفیر واپس بلا لیں گے جس سے ملک کیلئے بڑی مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔مولانا سعد رضوی نے حکومت کے مطالبے کو مسترد کردیا۔
مولانا سعد رضوی کا کہنا ہے کہ حکومت سے 20 اپریل کا معاہدہ ہوا تھا۔ اگر حکومت ہمارا مطالبہ تسلیم کرتی ہے توفرانسیسی سفیر کو فی الفور ملک بدر کیا جائے، بصورتِ دیگر ملک بھر میں مظاہرے جاری رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق مولانا سعد رضوی کو زیادہ دیر زیرِ حراست نہیں رکھا جاسکتا۔
ملک بھر میں مظاہروں کے دوران بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ پولیس اور ٹی ایل پی کارکنان کے مابین جھڑپوں کے باعث طرفین کا بھاری نقصان ہوا۔ عوام کی املاک اور جان و مال کو نقصان پہنچایا گیا اور ٹریفک بند کرکے آمدورفت محال کردی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعد رضوی کی رہائی کا اعلان آج ہی متوقع ہے۔ ٹی ایل پی کارکنان ملک بھر میں جاری دھرنے مولانا سعد رضوی کی رہائی تک جاری رکھیں گے۔ ٹی ایل پی کو حکومت کی کسی بات پر یقین نہیں ہے کیونکہ حکومت پہلے کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد میں ناکام ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوات، مینگورہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے