ڈرامہ اوئے موٹی نے جسمانی شرمندگی کے طعنے کوباقاعدہ شکل دیدی، فربہ خواتین کے مسائل اجاگر کرنے پر صارفین کی کڑی تنقید، کنول آفتاب دفاع کیلئے میدان میں آگئیں۔
شوبز حلقوں کا کہنا ہے کہ نئے پاکستانی ڈرامہ اوئے موٹی نے جسمانی شرمندگی کا شکار خواتین کے مذاق اڑانے پر ایک موثر پیغام دیا ہے جبکہ ’اوئے موٹی‘ پر صارفین کی جانب سے تنقید بھی کی جا رہی ہے۔
ڈرامے میں فربہ خواتین کو پیش آنے والی مشکلات دکھائی جاتی ہیںڈرامے کی ہر قسط میں کسی نہ کسی خاتون یا لڑکی کو ان کے زائد وزن اور موٹاپے کی وجہ سے مشکلات کا شکار دکھایا گیا ہے۔
ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح خواتین یا نوجوان لڑکیوں کو ان کی جسمانی ساخت پر تضحیک کا نشانہ بنا کر نہ صرف کام کی جگہ پر بار بار طعنے دئیے جاتےہیں بلکہ انہیں ہسپتالوں تک دوران علاج وزن اور ازدواجی زندگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے ۔
پرومو میں دکھایا گیا کہ کس طرح 160 کلو وزن رکھنے کی وجہ سے اداکارہ کو مشکلات پیش آتی ہیں اور کافی محنت کے بعد جب ایک شخص سے ان کی منگنی ہوتی ہے تو وہ منگنی کے موقع پر ہی انہیں وزن کا طعنہ دیتے ہیں، پرومو میں دکھایا گیا کہ منگیتر ادکارہ سے ان کا وزن 160 کلو سے 70 کلو تک لے آنے کا مطالبہ کیا اور ایسا کرنے پر ہی وہ ان سے شادی کی شرط رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: کنول آفتاب کی ٹک ٹاک پر دھماکے دار واپسی، نئی ویڈیوز وائرل
ڈرامے کی نویں قسط کے پرومو میں اداکارہ کنول آفتاب کو فربہ حالت میں دکھایا گیاہے، کنول آفتاب کا کہنا ہے کہ اس ڈرامے کا مقصد سماج میں اضافی وزن والی خواتین سے متعلق شعور اجاگر کرنا ہے۔
اوئے موٹی میں 160 کلو وزنی لڑکی کا کردار ادا کرنے والی ٹک ٹاکر کنول آفتاب نے انسٹاگرام پر بتایا کہ انہوں نے کتنی محنت اور وقت لگا کر مذکورہ ڈراما بنایا۔