کراچی: ینگ نرسز ایسوسی ایشن نے پیر سے سندھ بھر کے تمام ویکسینیشن سینٹرز اور کووِڈ آئسوليشن وارڈز میں کام نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین اخلاق احمد کا کہنا ہے کہ ’محکمہ صحت سندھ نرسوں کے ساتھ زیادتی بند کرے، نرسیں لاوارث نہیں ہیں اور نہ ہی نرسوں کے بغیر اسپتال چلائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم روزِ اول سے کہہ رہے ہیں کہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شرقی ڈاکٹر انیلا اور نرسوں کے درمیان ہونے والے جھگڑے پر غیر جانبدارانہ، منصفانہ انکوائری کروائی جائے اور جو غلط ہے اس کو سزا دی جائے۔
چیئرمین اخلاق احمد کا کہنا ہے کہ ایک طرف صلح کی باتیں کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف ہمارے لوگوں کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری ہو رہے ہیں اور ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہیں۔ انہوں نے وزیر صحت سندھ عذرہ پیچوہو اور سیکریٹری صحت سے اس مسئلے کے جلد از جلد حل کا مطالبہ کیا۔
اخلاق احمد کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار سیکریٹری صحت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکریٹری سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور فی الفور محکمہ جاتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا، مگر ہماری بات نہیں سنی گئی جس کی وجہ سے ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔