سندھ حکومت صنعتکاروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، جام اکرام اللہ دھاریجو

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NKATI

کراچی:وزیرصنعت و تجارت سندھ جام اکرام اللہ دھاریجو کہا ہے کہ سندھ حکومت صنعتکاروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ویژن اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی رہنمائی میں مزید صنعتی زون بنا رہے ہیں جس سے صنعتی ترقی اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے ۔

نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان کی تجویز نارتھ کراچی زون ٹو کے قیام پر سندھ حکومت غور کرے گی۔ یہ بات انہوں نے نکاٹی کے دورے کے موقع پر صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر نکاٹی کے صدر فیصل معیز خان، سینئر نائب صدر شبیر اسماعیل، نائب صدر نعیم حیدر، نارتھ کراچی انڈسٹریل ڈیولپمنٹ مینجمنٹ کمپنی(نکائی) کے سی ای او صادق محمد، چیئرمین بورڈ فراز مرزا، سید عثمان علی، سید طارق رشید و دیگر بھی موجود تھے۔وزیر صنعت و تجارت نے نارتھ صنعتی ایریا میں اسٹریٹ لائٹ اسکیم کا افتتاح بھی کیا۔

جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہاکہ وفاقی حکومت نے صنعتکاروں سے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا۔ اس کے برعکس سندھ حکومت صنعتکاروں سے کیے گئے وعدے پورے کررہی ہے اور سندھ حکومت صنعتی زونز کی بہتری کے لیے مزید رقم مختص کرے گی۔ ٹریٹمنٹ پلانٹ کا منصوبہ جاری ہے اور اس حوالے سے سندھ حکومت اپنا ہر ممکن تعاون پیش کرے گی۔

وفاقی حکومت صوبہ سندھ کی صنعت کو مہنگی بجلی، گیس اور لوڈشیڈنگ سے تباہی کی طرف دھکیل چکی ہے۔ وفاق ہوش کے ناخن لے کیونکہ ملکی معیشت مزید نقصان برداشت نہیں کر سکتی۔

نکاٹی کے صدر فیصل معیز خان نے وزیرصنعت و تجارت کی توجہ صنعتوں کو درپیش مسائل کی طرف مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ سندھ صوبہ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی پیداوار کرتا ہے جبکہ گھریلو وصنعتی ڈیمانڈ1300ایم ایم سی ایف ڈی ہے مگر اسے یہ بھی پوری نہیں مل رہی جوکہ سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔

وفاقی حکومت کراچی کی صنعتوں کو درپیش گیس بحران کو حل کرنے کے لیے تیار نہیں بلکہ کے الیکٹرک کی بجلی پر انحصار کرنے کی تاکید کی جارہی ہے حالانکہ وفاقی حکومت یہ جانتی ہے کہ کے الیکٹرک صنعتوں کی طلب پوری کرنا تو درکنار گھریلو صارفین کی ضرورت کو پورا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

انہوں نے وزیرصنعت وتجارت سندھ سے درخواست کی کہ وہ ایس ایس جی سی اور کے ای سمیت صنعتکاروں کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس بلائیں اور گیس بحران کے مسئلے کو حل کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نارتھ کراچی کے صنعتکار سیسی اور ای او بی آئی کی بے جا مداخلت سے تنگ آگئے ہیں کیونکہ صنعتکار صبح جب یہ سوچ کر فیکٹری جاتا ہے کہ آج اسے برآمدی آرڈرز کی ڈیلیوری کرنی ہے مگر فیکٹری پہنچتے ہی سیسی اور ای اوبی آئی کے عملے کا سامنا کرنا پڑجاتا ہے۔

مزید پڑھیں:رمضان کی آمد سے قبل چینی کی قیمت 110روپے فی کلوتک پہنچ گئی

صنعتکاروں کو الجھانے کی بجائے صنعتیں چلانے دیا جائے تاکہ وہ ملکی معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے وزیرصنعت و تجارت سے چائلڈ گارمنٹس کو انڈسٹری کا درجہ دینے اور نئی صنعتوں کے لیے نکاٹی ٹو صنعتی زون کے قیام سمیت نکاٹی میں 12سالوں سے پانی نہ ملنے کی شکایت دور کرنے میں کردار ادا کرنے کی بھی درخواست کی۔

این کے آئی ڈی ایم سی کے سی ای او صادق محمد نے نارتھ کراچی صنعتی ایریا میں ترقیاتی کاموں کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے فنڈز دینے پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ وفاق نے گرانٹ دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے ہماری درخواست پر این کے آئی ڈی ایم سی کو فنڈز جاری کیے اوران فنڈز سے نارتھ کراچی کی سڑکوں کی تعمیرومرمت، سیوریج کا نظام بہتر بنایا گیا۔

Related Posts