سلیکٹڈ وزیراعظم قوم سے معافی مانگیں اور مستعفی ہو جائیں، بلاول بھٹو

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس اتوار 11 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔
کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس اتوار 11 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں ہر گزرتا دن ملک کو سیاسی و اقتصادی تباہی کی جانب دھکیل رہا ہے، کٹھ پتلی حکومت نے ملک کو بدترین اقتصادی صورت حال میں دھکیل دیا ہے، پاکستان کی معیشت دیوالیہ ہونے کی نہج پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم مستعفی ہوں، پوری قوم سے اپنی غلطیوں کی معافی مانگیں اور ملک سے چلے جائیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں بلاول ہاؤس میں اہم مشاورتی ورچوئل اجلاس ہوا ہے۔ اجلاس کے شرکاء کی بدترین اقتصادی گراوٹ پر عمران خان کی ہٹ دھرمی پر مبنی ردعمل کی مذمت کی ہے۔

اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ عمران خان مہنگائی کا ایک ایسا سونامی لائے ہیں کہ جس میں قرضے بڑھ رہے ہیں اور تجارت گھٹ رہی ہے، پاور سیکٹر تباہ ہوچکا ہے، تمام ریاستی ادارے تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔

شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ 130 فیصد سے زائد تجارتی خسارہ ایک نئے اقتصادی بحران کا پیش خیمہ ہے، ملک میں صنعتیں بند ہورہی ہیں اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے، لاکھوں پاکستانیوں کو غربت کی لکیر کے نیچے دھکیلا جاچکا ہے، مہنگائی قابو سے باہر ہوچکی ہے اور بظاہر اقتصادی بحالی کی کوئی منصوبہ بندی سامنے نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ حکومت لسانیت، نفرت اور صوبائیت کی سیاست کررہی ہے، شہباز گل

اجلاس کے شرکاء کا پی ٹی آئی ایم ایف حکومت کی ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں اقتصادی بدحالی کے سبب بڑھتی خودکشیوں کے رجحان پر بھی اظہار تشویش کیاگیا، پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کو امپورٹ نہ کئے جانے پر اجلاس کے شرکاء نے مذمت کی۔

شرکاء اجلاس کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی ویکسین کی فراہمی ہر انسان کا بنیادی انسانی حق ہے مگر پی ٹی آئی حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں، کٹھ پتلی وزیراعظم چینی، پیٹرول اور گندم سمیت دیگر بحرانوں سے خود کو بچانے کے لئے قربانی کے بکروں کو سامنے لانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

ورچوئل اجلاس میں موجود شرکاء کا کہنا تھا کہ ملک آج جن بحرانوں کا سامنا کررہا ہے، عمران خان اس کے ذمہ دار ہیں، عمران خان نے بطور وزیر تجارت بھارت سے تجارت کو منظور کرکے بطور وزیراعظم اسے مسترد کردیاہے۔

بلاول ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جب ایک نااہل کو حکومت سونپ دی جائے گی تو ملک تباہی کی ایسی ہی صورت حال سے دوچار ہوگا۔ ملک کی اقتصادی صورت حال اتنی تباہ حال ہوچکی ہے کہ بحالی کی کوششیں بھی اس صورت حال کو آسانی سے بہتر نہیں کرسکتیں۔

اجلاس میں سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، فرحت اللہ بابر، نیر بخاری ، شیری رحمان، فیصل کریم کنڈی، ہمایوں خان، قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور اور حسن مرتضی بھی شریک ہوئے۔

Related Posts