اسلام آباد میں شہری نے300کاچالان منسوخ کرانے کیلئے 35ہزارروپے خرچ کردئیے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چکوال کے رہائشی شہری نے300کاچالان منسوخ کرانے کیلئے 35ہزارروپے خرچ کردئیے
چکوال کے رہائشی شہری نے300کاچالان منسوخ کرانے کیلئے 35ہزارروپے خرچ کردئیے

اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے شہر چکوال سے تعلق رکھنے والے شہری نے 300 روپے کا چالان منسوخ کرانے کیلئے 35 ہزار روپے خرچ کرکے ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ 27 فروری کو موٹر وے پولیس نے بلکسر انٹرچینچ سے ایم 2 موٹر وے میں داخل ہونے پر چکوال کے رہائشی نعمان کی گاڑی روک لی اور بتایا کہ آپ اپنی گاڑی پر مخصوص نمبر پلیٹ استعمال نہیں کر رہے اور 300 روپے کا چالان کردیا۔

قانون سے آگاہ شہری کے مقابلے میں پولیس افسر اس قانون سے لاعلم تھا جس کے تحت موٹر وے پر ایسی نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چلانا جرم قرار دیا گیا ہے۔ محمد نعمان اعوان نے موٹر وے پولیس کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں وکیل کے ذریعے درخواست دائر کردی۔

درخواست کیلئے تاحال نعمان اعوان کو 35 ہزار روپے سے زائد اخراجات برداشت کرنے پڑے۔ نعمان اعوان نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ پولیس اپنا چالان واپس لے۔انہوں نے این ایچ ایم پی ایکٹ کو چیلنج کیا کیونکہ موٹر وے آرڈیننس میں کوئی خاص خلاف ورزی نہیں ہوئی تھی۔

نعمان اعوان کے وکیل ایڈووکیٹ سعد صفدر کا کہنا ہے کہ یہ 300روپے کی بات نہیں بلکہ اس میں قانون کا ایک اہم سوال شامل ہے۔ درخواست گزار نے اس کے حل کیلئے عدالت سے رجوع کیا۔ نیشنل ہائی وے اینڈ سیفٹی آرڈیننس 2000 میں کوئی شق نہیں جو موٹر وے پر ٹریفک پر نظر رکھے۔ 

ایڈووکیٹ سعد صفدر نے کہا کہ مذکورہ آرڈیننس میں ڈپلیکیٹ نمبر پلیٹ کے استعمال سے متعلق شرط کا بھی کوئی ذکر نہیں۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے معزز جج جسٹس بابر ستار نے این ایچ ایم پی کے انسپکٹر جنرل کو 29 اپریل تک تفصیلی جواب داخل کرنے کیلئے نوٹس جاری کردیا۔ 

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں آل بریڈ چمپئن شپ ڈاگ شو، سیکڑوں نسلی کتوں کی شرکت

Related Posts