لاہور: سپریم کورٹ نے سزائے موت کے مجرم کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا ہے جبکہ مقدمے کی سماعت جسٹس منظور ملک، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سزائے موت کے مجرم انور کی سزائے موت کو عمر قید میں بدلنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ 3 رکنی ججز بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ مجرم جرم کےو قت نابالغ تھا۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مجرم 2001ء میں نافذ صدارتی آرڈر کا فائدہ حاصل کرنے کا حقدار ہے۔ جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی سربراہ بیرسٹر سارہ ہلال کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ انور کو بھائیوں کے ہمراہ 1993ء میں 17 برس کی عمر میں گرفتار کیا گیا۔
بیرسٹر سارہ ہلال نے انور کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انور گزشتہ 28 سال سے قید ہے۔ اسے 3 بار ہارٹ اٹیک ہوا اور وہ جزوی طور پر مفلوج بھی ہوچکا ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد مجرم کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو بحال کردیا