اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئندہ ہفتوں میں ملک بھر میں گندم کی کٹائی کے آغاز کے پیشِ نظر گندم کی کم سے کم امدادی قیمت میں اضافہ کردیا، نئی قیمت 1 ہزار 800 روپے فی من مقرر کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے حکومت نے آٹے کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیرِ تحفظِ خوراک و تحقیق سید فخر امام کا کہنا ہے کہ حکومت نے گندم کی کم سے کم امدادی قیمت 1650 روپے فی من سے بڑھا کر 1800 روپے کردی ہے۔
وزارتِ تحفظ و خوراک کے مطابق آئندہ 1 برس میں 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی تاکہ عوام کو گندم وافر مقدار میں فراہم کی جاسکے اور آٹے اور گندم کی قیمتوں میں بھی توازن برقرار رکھا جاسکے۔ درآمد کے تخمینے کو حتمی شکل دے دی گئی۔ رواں سال گندم کی 2 کروڑ 62 لاکھ ٹن پیداوار متوقع ہے۔
گزشتہ برس گندم کی پیداوار 2 کروڑ 52 لاکھ ٹن رہی۔ رواں برس پنجاب میں 1 کروڑ 90 لاکھ 80 ہزار، سندھ میں 40 لاکھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مشترکہ طور پر 92 لاکھ ٹن پیداوار کا اضافہ متوقع ہے۔ وزیرِ خوراک پنجاب علیم خان نے سندھ حکومت سے کسانوں سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
علیم خان نے کہا کہ سندھ حکومت کو چاہئے کہ 2 ہزار روپے فی من گندم خریدے۔ وفاقی حکومت نے گندم کی کم سے کم جو امدادی قیمت مقرر کی ہے، یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اور ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرنے والے کسانوں کیلئے بڑی سہولت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا درآمدی گندم70فیصد غیرمعیاری ہونے کا دعویٰ